۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
کرگل

حوزہ/ جلوس میں امریکہ اور اسرائیل کے صدور کے پتلوں کو بھی نذر آتش کرکے ان کے خلاف اپنی نبردآزما ہونے اور ان سے ہر حال میں نفرت و بیزاری کا مظاہرہ کیا گیا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بانی انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید روح اللہ خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے ہر سال کی طرح اس سال بھی یہاں سانکو اور تے سورو میں انجمن صاحب الزمان عج کے زیر اہتمام 29 اپریل 2022 بمطابق 27 رمضان المبارک عالمی یوم القدس کو نہایت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ۔اس دوران ہزاروں پیروان ولایت نے شرکت کرکے مظلومین و مستضعفین جہاں باالخصوص فلسطین اور یمن کے مظلوموں کی حمایت جبکہ استکبار جہاں خاص کر امریکہ و اسرائیل اوران کے مطیع و فرمانبردار آل سعود کے خلاف اپنی نفرت و بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے فلگ شگاف نعرے بلند کررہے تھے۔

تے سورو میں یہ پروگرام جامع مسجد تے سورو میں جناب حجت الاسلام سید محمد رضوی المعروف بہ میگی عود کی امامت میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جلوس برآمد ہوا جو مین بازار تےسورو سے گزرتے ہوئے پر مقررین کی تقاریر کے ساتھ اختتام ہوا ۔اس دوران چئیر مین انجمن صاحب الزمان عج جناب حجت الاسلام شیخ صادق بلاغی صاحب ،جناب حجت الاسلام شیخ محمد حسین رئیسی صاحب,اور جناب مولوی الطاف حسین سقفی اور نون پبلک ہائی اسکول کی نونہال بچی ثانیہ زھرا نے یوم القدس کی اہمیت اور امت مسلمہ کی زمہ داریوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔

اسی طرح سانکو میں بھی جناب حجت الاسلام ڈاکٹر محمد ذاکر ناصری کی امامت میں نماز جمعہ اداکی گئی جس میں روزہ داروں کی ایک جم غفیر نے شرکت بعدازآں یہ جم غفیر سیلاب کی مانند امڈ کر مین بازار سانکو میں جلوس کی شکل میں مستضعفین جہاں خصوصی طور فلسطین و یمن کے مظلومین کی حمایت اور استکباری قوتوں باالخصوص امریکہ و اسرائیل کے خلاف اپنی غم و غصہ کو فلگ شگاف نعروں کے ذریعے اظہار کرتے ہوئے نظر آئے ۔جلوس کے دوران لوگوں نے بیت المقدس کی ایک خوبصورت شبیہ کو بھی اٹھائے ہوئے تھے ۔

آخر جلوس میں امریکہ اور اسرائیل کے صدور کے پتلوں کو بھی نذر آتش کرکے ان کے خلاف اپنی نبردآزما ہونے اور ان سے ہر حال میں نفرت و بیزاری کا مظاہرہ کیا گیا ۔جلوس کے آخر میں جناب ناصری صاحب نے اپنی تقریر بیت المقدس پر اسرائیل کی ناجائز تسلط ج مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی متعلقہ ادارہ جات کی مجرمانہ خاموشی پر گہرے تشویش کا اظہار کیا انہوں امید ظاہر کی کہ بہت جلد اسرائیل کی نابودی کے بعد قدس شریف آزاد ہوکر وہاں امام زمانہ عج کی امامت میں نماز ادا کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے جس کونے میں جس انداز میں بھی ظلم و زیادتی و ناانصافی ہورہی ہو وہ سب قابل مذمت ہے ۔جناب موصوف نے خصوصی طور وطن عزیز ہندوستان میں موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بیرونی ممالک کے لوگوں کے سامنے ہمیں اپنے کو ہندوستانی کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں اور اس افتخار کا سبب وطن عزیز کی آئین کو قرار دیا جو مختلف مذاہب کے لوگوں کو آزادی کے ساتھ اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی آزادی دیتی ہے اور یہی وہ خوبصورتی ہے کہ جو دنیا کے کسی دوسرے ملک کو فراہم نہیں ہے ۔۔لیکن افسوس ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے اس آئیںن کو پائمال کرنے کی ایک مذموم کوشش اس انداز سے ہورہی ہے کہ ملک میں مذہبی منافرت پھیلائی جائے اور پھیلائی بھی گئی ہے اور اس پر حکومت کی خاموشی مزید تشویشناک ہے۔

انہوں نے حکومت ہندوستان سے ان شرپسندوں کو لگام لگانے کی اپیل کی ۔آخر میں انہوں نے یوٹی لداخ کے حوالہ سے بھی کہا کہ گہوارہ امن سے معروف ہمارے لداخ میں بھی منافرت کی آگ لگانے کی کوششیں کی جارہی ہے لہذا یہاں زندگی بسر کررہے دونوں برادریوں مسلم اور بدھسٹ سے نہایت ہی محتاط رہتے ہوئے صدیوں پرانی اپنی بھائی چارے کو تحفظ دینے کی اپیل کی ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .