۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
احکام شرعی

حوزہ/اگر اس کی قیمت ڈھائی گرام چاندی یا اس سے زیادہ بنتی ہے اور اس میں کوئی ایسی علامت ہو کہ جس کے ذریعے اس کے مالک کا پتہ چل سکتا ہو تو ضروری ہے کہ ایک سال تک (توضیح المسائل میں بیان شدہ طریقے کے مطابق) اعلان کیا جائے،۔۔۔۔۔

حوزہ نیوز ایجنسی/

سوال: مجھے ایک انگوٹھی ملی ہے، کیا جائز ہے کہ اس کی قیمت کسی فقیر کو صدقہ دے کر خود اسے استعمال کروں؟

جواب: اگر اس کی قیمت ڈھائی گرام چاندی یا اس سے زیادہ بنتی ہے اور اس میں کوئی ایسی علامت ہو کہ جس کے ذریعے اس کے مالک کا پتہ چل سکتا ہو تو ضروری ہے کہ ایک سال تک (توضیح المسائل میں بیان شدہ طریقے کے مطابق) اعلان کیا جائے، چنانچہ اگر مالک نہ ملے تو آپ اسے اس نیت کے ساتھ اپنے لئے رکھ سکتے ہیں کہ جب بھی اس کا مالک ملے گا اس کا معاوضہ اسے دے دیں گے یا اس کے لئے سنبھال کر رکھیں اور ملنے پر اسے دے دیں لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ اسے مالک کی طرف سے صدقہ کردیں۔ البتہ اگر اعلان کرنے والے سال کے دوران مالک کے ملنے سے ناامید ہوجائیں تو احتیاط واجب یہ ہے کہ صدقہ دے دیں۔

⚠️ نوٹ: صدقہ دینے کے لئے آپ کو اختیار حاصل ہے کہ فقیر کو خود انگوٹھی دیں یا اس کی قیمت دیں۔

 کہیں سے ملنے والے مال کا استعمال

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .