حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/ ملک ہندوستان ان دنوں انتہائی شدید اور نازُک حالات سے گزر رہا ہے۔ ہمارا یہ ملک ہمیں بہت عزیز ہے اور ہم اس کو ہر حال میں ایک خوش گوار، خوش حال اور ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ ہماری بنیادی شہری ذمہ داری بھی ہے اور ملک اور اہلِ ملک کا حق بھی ہے کہ ہم اُن کے لیے فکر مند ہوں اور سرگرم عمل بھی۔ انجمن اسلام ممبئی میں ریاست سے آئے معززین، ذمّہ داران و دانشوران کے اجلاس میں خیالات کا اظہار کیا گیا اور ریاستی سطح کے وفاق کے قائم کرنے پر زور دیا گیا۔
یہ اجلاس تمام دینی، ملّی تنظیموں، جماعتوں، سماجی انجمنوں، ماہرینِ قانون و تعلیم اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ کارکرد و متحرک افراد کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر ملّت کے تمام دینی ملّی جماعتوں، شخصیات اور ماہرینِ تعلیم و قانون پر مشتمل ایک ریاستی سطح کے وفاق Federation کے قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس وفاق کے ریاستی کوآرڈینیٹر ہوں گے اور ضلعی سطح پر بھی اس کے نیٹ ورک کو قائم کیا جائے گا۔
اس وفاق کے نام اور طریقہ کار کو طے کرنے کے لیے ایک کور کمیٹی ہوگی، ممبئی میں ایک آفس ہوگا۔ اس وفاق کے ذریعے وفاق کے قیام کے جو اغراض ومقاصد طے کیے گئے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔ ریاست مہاراشٹر کے مسلمانوں کی دینی و ملّی جماعتوں، سماجی تنظیموں، نمایاں شخصیات، ماہرینِ قانون و تعلیم اور متحرک افراد پر مشتمل یہ وفاق کے ذمہ دار شہری ہونے کی حیثیت سے ان حالات پر فکر مند ہے۔
یہ وفاق ملک کی ہمہ جہت ترقی، سالمیت اور استحکام کے لئے کوشاں رہنے کا عزم کرتا ہے۔ اسی طرح شہریوں کے درمیان سے منافرت کو ختم کرنے، محبت، اعتماد اور باہمی خیر سگالی کو فروغ دینے کی کوشش کے لیے عمل میں لایا گیا ہے۔
یہ وفاق ملک کے استحکام، عدل و انصاف کے قیام، جمہوری و دستوری اقدار کے تحفّظ و استحکام کے لیے کوشش کرے گا اور ملک کے شہریوں اور طبقات کے لیے خوشگوار ماحول اور عوام الناس کے لیے امن و آشتی کی بقا و استحکام کی کوشش کرے گا۔