حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ مکتب امامیہ کے سرکردہ دانشوروں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد مجلس علمائےامامیہ جموں و کشمیرکے صدر دفتر پر واقع گنڈ حسی بٹ میں مجلس کی ایگزیکٹیو باڈی کے ساتھ ایم جلسہ ہوا۔ اس ملاقات میں دانشوروں اور علمائے کرام کے مابین قومی سطح کے متعددمسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ملت کے دانشور طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے وفد نے مجلس علماء امامیہ کی تشکیل کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیکر اس کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
تقریباً تین گھنٹے کی اس میٹنگ میں مختلف سماجی مسائل پر علماء و دانشوران ملت کے درمیان مفصل بات چیت ہوئی ۔اس ملاقات میںعلماء و دانشوران قوم نے یک جٹ ہوکر مسائل کے حل کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ اور ساتھ ہی مجلس کے آئین کے مطابق قوم کے دانشوروں پر مشتمل مشاورتی کونسل کو جلد از جلد فعال کرنے پر زور دیا گیا۔ملاقات میں قومی و ملی مفادات کے لیے آئندہ بھی اس طرح کی نشستوں کے انعقاد پر زور دیا گیا۔
دانشوروں کے وفد میںجن افراد نے شرکت کی ان میںغلام علی گلزار ، سید کفایت رضوی، مرزا مجید، میر محمد ابراھیم، امداد ساقی، غلام حسن مجروح اور محمد اشرف خان قابل ذکر ہے۔