۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
نابودی اسرائیل

حوزہ / پاکستان کی عوام فلسطین کے ساتھ ہے اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے عناصر کو پاکستان میں معاف نہیں کیا جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر خان کے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق بیان پر مختلف طبقے کے افراد نے ان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان افراد میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست، اراکین ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر علامہ صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، سابق رکن قومی اسمبلی، محمد حسین محنتی، ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، مسلم پرویز، پاکستان مسلم لیگ (ف) کے رہنما سردار رحیم، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئر مین علامہ ناصر عباس جعفری، صوبائی صدر علامہ باقر زیدی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور، جامعہ نعیمیہ لاہور کے سربراہ مفتی راغب نعیمی، جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، جمعیت علماء اسلام کے رہنما قاری عثمان، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما سید طارق حسن، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیرزادہ ازہر علی ہمدانی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، عرم بٹ، عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر تقوی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما شبر رضا، متحدہ علماء محاذ کے رہنما علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ آمین انصاری، علامہ عبد الخالق فریدی، پائیلر کے چیئر مین کرامت علی، سابق صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی، کشمیری رہنما بشیر سدوزئی، ہیومن رائٹس کونسل کے صدر جمشید حسین، خاتون سماجی رہنما ریحانہ عزیز، نسرین میمن اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کا وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان شامل ہیں۔ جن کی جانب سے اسرائیل کی حمایت میں اس بیان پر شدید رد عمل اور مذمت کی گئی ہے۔

انہوں نے اس بیان کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا: وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر خان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق بیان شہدائے کشمیر اور قائد اعظم کی کھلی توہین ہے۔ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان فی الفور سردار تنویر خان کو پارٹی سے برطرف کریں چونکہ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر نے اسرائیل کے حق میں بیان دے کر پچیس کروڑ پاکستانیوں کی توہین کی ہے۔

سردار تنویر کا اسرائیل کے حق میں وکالت کرنا شرمناک فعل ہے۔ کشمیر کے عوام حریت پسند اور غیرت مند ہیں سردار تنویر نے آزادی کشمیر پر کاری ضرب لگائی ہے۔ مسئلہ فلسطین چند عرب ریاستوں کا نہیں بلکہ مسلم اُمّہ اور پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر خان نے اسرائیل کے حق میں بات کر کے پاکستان کے آئین کی توہین کی ہے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو کشمیر کا وکیل ہونا چاہئے تھا لیکن افسوس کہ وہ فلسطینیوں کے قاتل اور غاصب اسرائیل کی وکالت کر رہے ہیں۔

ہم صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سمیت آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بات کر کے پاکستان اور بانیان پاکستان سمیت آئین پاکستان کا مذاق اڑانے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ پاکستان کے عوام فلسطین کے ساتھ ہیں اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے عناصر کو پاکستان میں معاف نہیں کیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .