۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
پیاده روی اربعین از دوربین آستان مقدس حسینی

حوزہ / حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے ایک روایت میں امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت سے حاصل ہونے والے درس کی جانب اشارہ کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق مندرجہ ذیل روایت کتاب "بحار الأنوار" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:

قال الامام الباقر علیه السلام:

اِنّ الحُسَيْنَ صاحِبَ كَربَلا قُتِلَ مَظْلوما، مَكروبا عَطْشانا، لَهفانا فآلَى اللّه ُعَزَّوَجلّ عَلى نَفْسِهِ اَن لا ياتيَهُ لَهفانٌ و لا مَكروبٌ و لا مُذنِبٌ و لا مَغمومٌ و لاعَطشانٌ و لا مَنْ بِهِ عاهَةٌ ثُمَّ دَعا عِندَهُ و تَقَرَّبَ بِالحُسَيْنِ بنِ عَلىٍّ عليه السلام اِلَى اللّه ِ عَزَّوَجَلَّ إلاّ نَفَّسَ اللّه ُ كُرْبَتَهُ وَ اَعطاهُ مَسأَلَتَهُ و غَفَرَ ذَنـْبَهُ وَ مَدَّ فى عُمُرِهِ وَ بَسَطَ فى رِزقِهِ فَاعتَبِروا يا اُولـِى الاَبْصار

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:

حسین (ع) صاحبِ کربلا (مالک کربلا)، مظلوم، رنجیدہ خاطر، تشنہ لب اور مصیبت زدہ شہید ہوئے۔ پس خدا نے اپنی ذات کی قسم کھائی ہے کہ کوئی بھی مصیبت زدہ، رنج و الم میں مبتلا، گناہ گار، غمگین، پیاسا اور مشکل میں گرفتار شخص خدا کی جانب متوجہ ہو اور امام حسین علیہ السلام کی قبر کے پاس دعا کرے اور آنحضرت (ع) کو خدا کی بارگاہ میں شفیع قرار دے تو خداوندِ عالم اس کے غم کو دور کرے گا اور اس کی حاجات کو بَر لائے گا، اس کے گناہوں کو بخش دے گا، اس کی عمر کو طولانی اور اس کے رزق میں وسعت دے گا۔ پس اہلِ بصیرت درس حاصل کریں۔

بحارالأنوار، ج ۱۰۱، ص ۴۶، ح ۵

تبصرہ ارسال

You are replying to: .