حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ میں مقیم عالمہ سیدہ بشری بتول نقوی نے اربعین حسینی کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں اربعین حسینی کو زمینہ سازی برائے ظہور امام زمان (عج) قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں "علامات المومن خمس صلاتہ احدی خمسین و زیارت الاربعین وتختم بالیمین تعفیر بالجبین والجھر ببسم اللہ الرحمن الرحیم"مومن کی پانچ علامات میں سے ایک زیارت اربعین ہے۔
انہوں نے یہ سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا زیارت اربعین فقط زیارت اور ثواب کے حصول کا ذریعہ ہے؟ نہیں بلکہ جسقدر یہ عظیم اجتماع کی صورت میں تمام عالم کی توجہ کا مرکز ہے عین اسی طرح عظیم درسگاہ اور عظیم مقصد کیلے مقدمہ سازی برائے ظہور عج کا مصداق ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیارت اربعین کے فراز میں امام زمان کی نصرت کیلے ان الفاظ میں آمادگی کا عہد کیا جاتا ہے "و اشھد انی بکم مومن و بایابکم موقن بشرایع دینی و خواتیم عملی و قلبی لقلبکم سلم وامر لامرکم متبع و نصرتی لکم معدتہحتی باذن اللہ لکم" اربعین حسینی درحقیقت سید الشہدا علیہ السلام کے عظیم مقصد کو زندہ رکھنا حق کا معیت اور اس عظیم الشان مقصد کو جاری رکھنے کی نیت سے امام زمان عج تعالی شریف کی نصرت کیلے آمادگی کا مقدمہ ہے۔
انہوں نے امام خمینی رح کہ قول کو نقل کرتے ہوئے بیان کیا کہ یہ ایک قاعدہ ہے کہ جب تمام لوگوں کی توجہ کا مرکز ایک ہی ہو اور لوگوں کے دل اس طرف والہانہ و عاشقانہ انداز میں تڑپ رہے ہیں تو یہ کیفیت و کار انسانی ہرگز نہیں ہوسکتا یہ کار خداوند عالم ہے۔لہذا اربعین حسینی کار خدا ہے کہ لوگ امام عالی مقام ع کے ہدف کو ادامہ دیتے ہوئے وقت کے امام عج کی نصرت کیلے زمینہ سازی انجام دے رہے ہیں انشاءاللہ۔ "یالیتنی کنت معکم فافوز فوزا عظیما"یعنی امام زمان عج کی نصرت درحقیت امام عالی مقام علیہ السلام کی نصرت ہے۔ اللہ تبارک تعالی ہمیں اس عظیم مقصد کی نصرت و معیت کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین