۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
انصاراللہ یمن

حوزہ/ یمنی نمائندے کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب وال اسٹریٹ جنرل نے امارات اور بحرین کی جانب سے صیہونی فضائی دفاعی نظام کی خریداری کی خبر دی ہے۔ اخبار کے مطابق اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیاں 3 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کا معاہدہ امارات، بحرین اور مراکش سے کرچکی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،انصاراللہ یمن کے سیاسی شعبے کے ایک نمائندے نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ فضائی دفاع کا جو نظام متحدہ عرب امارات نے حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت سے خریدا ہے، یمن کے اقتصادی محاصرے اور حملے جاری رہنے کی صورت میں وہ بھی ابوظہبی کو بچا نہیں پائے گا۔ انصاراللہ یمن کے سیاسی دفتر کے نمائندے کا امارات اور بحرین کا اسرائیلی دفاعی نظام خریدنے پر ردعمل سامنے آ گیا۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ یمن کے سیاسی دفتر کے ایک نمائندے نے کہا کہ صیہونی فضائی دفاعی نظام اور امریکہ کی ہرطرح کی مدد کے باوجود یمن دشمن کو ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یمنی نمائندے کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب وال اسٹریٹ جنرل نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے صیہونی فضائی دفاعی نظام کی خریداری کی خبر دی ہے۔

وال اسٹریٹ جنرل نے اپنے آگاہ ذرائع کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیاں 3 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کا معاہدہ متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش سے کرچکی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، صیہونی کمپنیوں نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ فضائی دفاعی نظام کی فراہمی کا معاہدہ کیا ہے اور اسی طرح صیہونی ڈرون کی تیاری کے ایک پلانٹ کا معاہدہ مراکش کے ساتھ بھی انجام دیا گیا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .