حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن کی انصاراللہ تحریک نے متحدہ عرب امارات اور صہیونی ریاست کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کو عرب منافقین کی ناکامی قرار دیا۔
المسیرا کے مطابق ، انصاراللہ تحریک کے ترجمان ، محمد عبد السلام نے کہا: "ہم 2006 کی جنگ میں اسلامی مزاحمت کی فتح کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، جس جنگ میں اسرائیل اور امریکہ کو ذلت آمیز شکست ہوئی۔"
انہوں نے مزید کہا: " اسلامی مزاحمت کی فتح کی سالگرہ اپنے اسٹریٹجک اثرات کے ساتھ ایسے وقت پر آئی ہے جب عرب منافقین شکست خوردہ دشمن کے ساتھ دوستی کے لیے ڈور رہے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ وہ لوگ جو فتح کا جشن مناتے ہیں اور جو شکست کا جشن مناتے ہیں دونوں میں فرق ہے‘‘۔
خیال رہے کہ 2006 میں لبنان اور اسرائیل کے مابین ہوئی 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ لبنان نے اسرائیل کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا تھا۔
کل شام ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ تل ابیب اور متحدہ عرب امارات کے مابین "تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانے" کے لئے ایک معاہدہ طے پا چکا ہے۔
اس اعلان کے بعد ، خطے میں متعدد جماعتوں نے مسلمانوں کے قبلہ اول پر قابض حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے سمجھوتے کو پوری عرب قوم کے ساتھ غداری قرار دیا ۔
دوسری جانب مصر ، بحرین اور عمان نے متحدہ عرب امارات کو مبارکباد دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس اقدام سے "خطے میں امن و استحکام" کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
News ID: 362006
15 اگست 2020 - 01:39
- پرنٹ
حوزہ/انصاراللہ تحریک نے متحدہ عرب امارات اور صہیونی ریاست کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کو عرب منافقین کی ناکامی قرار دیا۔