۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ

حوزہ,کونسل کے اجلاس میں اردو کے مسائل سے متعلق منظور شدہ قرارداد حکومت کو بھیجی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اردو کونسل ہند کے ناظم اعلی اسلم جاوداں نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ دنوں اردو کونسل ہند کے زیر اہتمام منعقدہ اعلی سطحی اجلاس میں اردو کے مسائل سے متعلق اتفاق رائے سے منظور شدہ قرارداد عمل درآمد کے لئے حکومت کو بھیج دی گئی ہے ۔اسلم جاوداں نے بتایا کہ اس قرارداد میں نتیش حکومت کو ایک سیکولر اور اردو دوست حکومت تسلیم کرتے ہوئے اس سے بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو اور اردو آبادی کے حقوق کے تحفظ وحصولیابی کے لئے اردو مشاورتی کمیٹی ،بہار اردو اکادمی ، بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ اور اقلیتی کمیشن بہار کی تشکیل نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس قرارداد میں حکومت سے توقع ظاہر کی گئی ہے کہ وہ محکمہ تعلیم کے نوٹیفیکیشن نمبر 799 مورخہ 15 مئی 2020 میں تبدیلی کرتے ہوئے مانک منڈل میں ایک اردو ٹیچر کا اضافہ کرے گی اور گزشتہ سات برسوں سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے والے اسپیشل ٹی ای ٹی اردو کے امیدواروں کے کٹ آف مارکس میں پانچ نمبر کم کرکے ان کا رزلٹ جاری کرے گی ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیراعلی پہار پانچ یا سات رکنی وفد کو شمائل نبی کی قیادت میں ملاقات کا موقع دینے کی مہربانی کریں گے تو اردو کے اہم مسائل کو حل کرنے میں حکومت کو مدد ملے گی ۔ اسلم جاوداں نے بتایا کہ اس قرارداد کو بہار کی نہایت اہم شخصیتوں نے اپنی منظوری دیتے ہوئے اس پر دستخط بنایا ہے جن میں ، صدر اجلا س کے علاوہ پروفیسر غلام غوث ، ڈاکٹر اظہار احمد ،اختر الایمان( ریاستی صدر ایم آئی ایم و رکن اسمبلی) مولانا انیس الرحمن قاسمی ،مولانا ابوالکلام قاسمی (سابق پرنسپل مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ ) ، ڈاکٹر تنویر حسن ،(سابق ایم ایل سی )، امتیاز احمد کریمی ، مشتاق احمد نوری ، مولانا مفتی ثناء الہدی قاسمی ،مولانا محمد شبلی القاسمی (امارت شرعیہ )،مولانا محمد امتیاز رحمانی (خانقاہ رحمانی مونگیر )راشد احمد (معمر صحافی) ، ڈاکٹر جاوید اختر ،انوارالحسن وسطوی ،ڈاکٹر نسیم اختر ،ڈاکٹر اشرف النبی قیصر، ڈاکٹر آفتاب النبی ،ڈاکٹر محبوب عالم،سید شکیل حسن ، سراج انور ، امتیاز کریم ،عتیق الرحمان شعبان ، اسحاق اثر ، انوار اللہ ،نواب عتیق الزماں ، مولانا محمد جمال الدین قاسمی ،شکیل سہسرامی وغیرہ کے نام شامل تھے ۔

اطلاع کے مطابق اس قرارداد کی کاپیاں کونسل کے مکتوب کے ساتھ نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اور چیف سکریٹری بہار کو بھی بھیجی گئی ہیں۔

اسلم جاوداں نے کہا ہے کہ اردو کے مذکورہ مسائل کے گزشتہ کئی برسوں سے لگاتار کوششوں کے باوجود حل نہیں ہونے کے سبب اردو آبادی اضطراب اور غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے ۔لہذا حکومت کو چاہیے کہ ان مسائل کے حل کی طرف فوری توجہ دے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .