۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا سید عباس باقری

حوزہ/ ہم اُن کی اس گستاخانہ حرکت کی نہ صرف پُرزور مذمت کرتے ہیں بلکہ یہ اعلان کرتے ہیں کہ جب تک یہ علماء کا قافلہ صحیح جہت میں گامزن رہے گا ہم حسبِ امکان ہر طرح سے ساتھ دینے کے لئے آمادہ ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید عباس باقری صدر و اراکین آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ نے کہا کہ عرصۂ دراز سے علماء اور بابصیرت مومنین اس بات کا شدت سے احساس کررہے تھے کہ ہندوستان میں شیعہ قوم کے مذہبی، سماجی اور سیاسی مسائل کے حل کے لئے ایک باوثوق، بابصیرت، موثر اور ایماندار قیادت کی شدید ضرورت ہے جس کے پیش نظر آج سے تقریباً ایک سال پہلے دہلی میں علمائے کرام کا ایک اجلاس طلب کیا گیا۔

جس میں "آل انڈیا شیعہ علماء اسمبلی" کی تاسیس کا اعلان ہوا اور اِدھر ایام عزاء کے بعد اسی سلسلے کا ایک اور اجلاس ممبئی میں منعقد ہوا جس کے بعد دشمنان تشیع اور ایم آئی 6 کے ایجنٹوں کے خیموں میں کھلبلی مچ گئی اور ان کی راتوں کی نیندیں حرام ہوگئیں بوکھلاہٹ کے شکار جب انہیں کچھ سمجھ میں نہ آیا تو اس اسمبلی کے بعض علماء کے خلاف بے بنیاد الزامات لگاکر ممبئی کے ایک پولیس تھانے میں ان کے خلاف شکایت درج کراودی۔

ہم اُن کی اس گستاخانہ حرکت کی نہ صرف پُرزور مذمت کرتے ہیں بلکہ یہ اعلان کرتے ہیں کہ جب تک یہ علماء کا قافلہ صحیح جہت میں گامزن رہے گا ہم حسبِ امکان ہر طرح سے ساتھ دینے کے لئے آمادہ ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .