حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتۂ بسیج کی مناسبت سے سیمینار، آج صبح معارف اسلامی کے اساتذہ کرام اور طالب علموں کی موجودگی میں موسسۂ ریحانه الرسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں "یاوران مهدی (عج) کے وظائف" کے عنوان سے منعقد ہوئی جس سے امام جمعہ شہر ساوه حجۃ الاسلام والمسلمین جعفر رحیمی نے خطاب کیا۔
ساوہ کے امام جمعہ نے مہدویت کے پانچ اہم موضوعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف پر اعتقاد اور ان کی نصرت کیلئے پانچ بنیادی قدم، مہدی شناسی (معرفت مہدوی)، مہدی مُحبّی(محبت مہدوی)، مہدی باوری(بصیرت مہدوی)، مہدی یاوری (نصرت مہدوی) اور مہدی ولایی(ولایت مہدوی) اٹھانا ضروری ہیں۔
حجت الاسلام رحیمی نے مزید کہا کہ اگر ہم مہدی موعود(عج) کہ جو انسان کامل ہیں، تک پہنچنا چاہتے ہیں تو ہمیں امام علیہ السلام کی معرفت اور ان کے ظہور پر یقین حاصل کرنا ہوگا نیز اپنے آپ کو انسان کامل و خلیفہ اللہ کے مقام پر پہنچانا ہوگا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اساتذۂ کرام اور دینی طالب علموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آج کی جوان نسل کی تربیت کریں، کہا کہ خداوند عالم نے تمام انسانوں اور بالخصوص انبیاء علیہم السلام کو 2 عظیم ذمہ داریاں سونپی ہیں: 1۔ زمین آباد کرنا 2۔ زمینہ فراہم کرنا۔ لہٰذا زمین اور زمینہ فراہم کرنے کیلئے دینی طالب علموں کی ذمہ داری بہت زیادہ ہے۔ زمین آباد کرنے کیلئے خداوند سورۂ انفال کی 24ویں آیت میں فرماتا ہے: (یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اسْتَجِیبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُمْ لِمَا یُحْیِیکُمْ ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ یَحُولُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَیْهِ تُحْشَرُونَ)؛ ہماری ذمہ داری ہے کہ اللہ اور اس کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام علیہ السلام کے حکم کی اطاعت کریں تاکہ قلوب آباد ہوں اور آبادی کیلئے زمینہ فراہم ہو۔ سورۂ ہود کی 61ویں آیت میں دل و دماغ کی تربیت اور نشوونما انسان سے مطلوب ہے۔
حجۃ الاسلام رحیمی نے آخر میں کہا کہ استاد بننے سے اچھا اور قیمتی کوئی کام نہیں۔ جوانوں کے دل و دماغ کی تربیت حوزہ کے اساتذہ کرام اور طالب علموں کی ذمہ داری ہے۔