حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سوشل میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنوں نے stop_killing# ہیش ٹیگ شروع کرکے سعودی عرب میں بے دفاع شہریوں کو پھانسی دینے جیسے آل سعود کے جرائم پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یورپی سعودی ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتے کے روز سعودی عرب میں شہریوں کو پھانسی دینے کے خلاف احتجاجی مہم کا اہتمام کرے گی، اس رپورٹ کے مطابق آٹھ بچوں سمیت کم از کم 55 سعودی شہری پھانسی کے خطرے کی زد میں ہیں۔
آل سعود کے مخالفین کے مطابق اس حکومت کی عدالت نے علی الصفوانی نامی شہری کو اپنے بھائی فاضل الصفوانی اور جواد القریریصر جنہیں زندہ یا مردہ حکومت تلاش کر رہی ہے، کو پناہ دینے کی وجہ سے سزائے موت سنائی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی شہریوں کے خلاف آل سعود کے جرائم امریکی گرین لائٹ اور انسانی حقوق کے دفاع کے دیگر جھوٹے دعوؤں کی حمایت سے جاری ہیں بلکہ اس سے بڑھ کر انہوں نے سعودی حکومت کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ وہ اپنے مخالفین کو جس طرح دل چاہے کچل دے کوئی اسے پوچھنے والا نہیں۔