۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
الصادق انسٹیٹوٹ آف اسلامک بینکنگ

حوزہ/ ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے اور اسلامی معاشی و بیکنک نظام نافذ کرنے سے متعلق وفاقی حکومت کو اپنا تعاون اور کردار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ الصادق انسٹیٹوٹ آف اسلامک بینکنگ (زہرا آکادمی پاکستان) کے تحت کراچی کے مقامی ہوٹل میں بعنوان سود سے پاک پاکستان کانفرنس کاانعقاد کیا گیا۔کانفرنس سے علامہ شیخ شبیر حسن میثمی رکن شریعہ ایدوائزری کمیٹی اسٹیٹ بینک پاکستان،سابق سینیٹر فرید احمد پراچہ،مفتی ارشاداحمداعجاز چیئرمین شریعہ ایدوائزری کمیٹی اسٹیٹ بینک، اشفاق یوسف تولا،محمد اسلام سابق سنیئر جوا ئنٹ ڈائر یکٹر اسٹیٹ بینک آف پاکستان،سید عامر علی، احمد علی صدیقی،فیصل شیخ،احمد صد یقی سمیت بینکنگ سیکٹر سے وابستہ شخصیات نے اظہار خیال کیا۔

ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے کی ضرورت ہے، علامہ شیخ شبیر حسن میثمی

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن شریعہ ایدوائزری کمیٹی اسٹیٹ بینک پاکستان علامہ شیخ شبیر حسن میثمی کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے اور اسلامی معاشی و بیکنک نظام نافذ کرنے سے متعلق وفاقی حکومت کو اپنا تعاون اور کردار بڑھانے کی ضرورت ہے وفاقی حکومت پاکستان میں سود سے پاک معاشی و بینکنک نظام کو تیزی سے نافذ کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے۔

ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے کی ضرورت ہے، علامہ شیخ شبیر حسن میثمی

سابق سینیٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شریعت کورٹ کے فیصلے کیخلاف اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی سپریم کورٹ میں دائر اپیلیں واپس لینے کا اعلان خوش آئند ہے دیگر نجی بینکوں اور نجی مالیاتی اداروں کو بھی شریعت کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپنی اپیلیں واپس لینی چائیے وفاقی حکومت ملک میں سود سے پاک معاشی و بینکنک نظام کے تحت ملکی معیشت کو تیزی سے آگے لے کر چلے سود سے پاک بینکنک و مالیاتی نظام کی ترقی اور ریگولیٹری فریم ورک کو فعال اور اسلامی بینکاری کیلئے ملکی موجودہ قانونی فریم ورک میں ہرممکن ترامیم کی جائیں۔

ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے کی ضرورت ہے، علامہ شیخ شبیر حسن میثمی

مفتی ارشاد احمد اعجاز چیئرمین شریعہ ایدوائزری کمیٹی اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ سود سے پاک اقتصادی نظام صرف اسلامی بینکاری و مالیات نہیں بلکہ ضروری ہے کہ پورا ملکی مالیاتی اور اقتصادی نظام سود سے پاک ہو، شریعہ بورڈز اور اسلامی بینکوں کی سب سے بڑھ کر ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے و عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں پاکستان میں اسلامی بنکنگ کا نظام تیزی سے پھیل رہا ہے اس وقت ملک بھر میں کوئی ایک بھی ایسا بینک نہیں ہے جس میں اسلامی بنکنگ برانچ نہ ہو۔

ماہرین کے مطابق اسلامک بیکنگ زیادہ شفاف ہے 73کے متفقہ آئین کے تحت پاکستان میں سود کا نظام غیر آئینی ہے، لہٰذا بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے واضح نظریاتی و احکامات کے مطابق مملکت خداداد پاکستان کا معاشی نظام اسلامی اصولوں کے مطابق تشکیل دیا جائے گاکانفرنس کے اختتام پر اسکل ڈویلپمنٹ کونسل اور الصاق انسٹیٹیوٹ کراچی کے تحت اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس ڈپلومہ کے کامیاب طلبا و طالبات میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے گئے اس سیمینار کے برگزار کرنے میں الناصح سولیوشنز اور لرنرز نیسٹ نے تعاون کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .