حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ درسگاہ باقریہ ،لکھنؤمیں ہر سال کی طرح اس سال بھی جشن تقسیم انعامات و تعلیمی مظاہرہ کے عنوان سے’’حسینہ افسر جہاں بیگم‘‘ بنجاری ٹولہ اکبری گیٹ لکھنو میں ایک پروگرام منعقد ہوا ۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے مدرسہ کے درجہ اول کے طالب علم علی غازی رضوی نے کیا ۔ نظامت کے فرائض جناب سید علی امام عابدی شان ؔلکھنوی نے انجام دئیے۔ جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید صفی حیدر صاحب قبلہ سکریٹری تنظیم المکاتب لکھنو نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ منبر پر آنے والے دین سیکھائیں اسی لئے تنظیم المکاتب نے مدرسہ ’’خدیجہ الکبری ‘‘اور’’ مدرسہ ابوطالبؑ‘‘ کا بھی آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اچھا حکیم وہ ہے جو مرض کو جڑ سے ختم کرے ۔ ہماری مشکل یہ ہے کہ ہم نے دنیا کو آگے کر دیا اور دین کو پیچھے رکھ دیا ۔
اس سے قبل درسگاہ کے بانی ’’مولانا حسین عباس‘‘ ترابی نے تقریر کرتے ہوئے درسگاہ باقریہ ،لکھنؤکو درپیش مسائل کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اس درسگاہ میں جگہ کی شدید قلت ہے اس وجہ سے اس مزید نئے داخلوں کا سلسلہ فی الحال بند ہے ۔ مولانا ترابی نے اس بات افسوس ظاہر کیا کہ آج ہم بیجا رسم و رواج پر خطیر سے خطیر رقم بھی خرچ کرنے سے نہیں ہچکچاتے لیکن جب دین سیکھنے کی نوبت آتی ہے تو ہر چیز مفت میں چاہتے ہیں ۔ انہوں مزید کہا کہ تربیت کے لئے صرف کسی دینی مدرسہ میں بھیج دینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ گھر کا ماحول بھی دینی ہونا چاہیے ۔
درسگاہ باقریہ،لکھنؤ کے مختلف درجات کے طلاب نے شاندار تعلیمی مظاہرہ پیش کیا عالیہ حسین نظم’’آو مدرسہ چلیں‘‘ محمد قاعد نے’’ہندی میں شکچھا کا ماہتو‘‘ نظم ، کسا، آفرین،زہرا حیدر، سامانہ، کائنات اور فروہ نے ’’ انگریزی میں’’ call imam mahdi‘‘ عینی زہرا نے نظم’’پیاری ماں ‘‘، معصومہ رضوی نے ’’حجاب ‘‘پر تقریر، محمد ولی نے ’’حجاب ‘‘پر نظم ، انعم عباس نے ’’والدین کا مرتبہ‘‘ پر تقریر، آیت فاطمہ، ماحرہ فاطمہ اور محمد علی نے’’ علم ‘‘کے موضوع پر نظم ، اور علمیر حسین نے درسگاہ کا مختصر تعارف پیش کیا اور سب سے آخر میں درسگاہ کی طالبات مصباح، گل، مومنہ، ولیہ، ارضین، ارحما، فرحین، عندلیب اور مریم عباس نے مشہور ترانہ’’سلام فرماندہ ‘‘ کو فارسی میں پڑھا جسے حاضرین نے کافی پسند کیا ۔
آخر میں درسگاہ باقریہ سے اس سال فارغ التحصیل ہونے والے گیارہ طلاب مریم عباس ، انعم عباس، عندلیب زہرا، محمد علی ، معصومہ رضوی، مناف حسین، سید عباس مہدی، طوبی فاطمہ، تبریز عالم ، ملکہ شاہین اور جعفر عباس کو مدرسہ اور تنظیم المکاتب کی سند کے ساتھ ساتھ شاندار ٹرافی بھی دی گئی ۔ آفرین فاطمہ کی صوبہ اتر پردیش میں کامیابی پر خصوصی ٹرافی دی گئی ۔ ساتھ ہی مختلف درجات میں ممتاز آنے والے طالبعلموں کو مڈل بھی دیا گیا ۔ درسگاہ باقریہ کے صدر مدرس مولانا حسن عسکری ممتاز الافاضل نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور حاضرین کی پذیرائی کی گئی ۔
جلسہ میں الحاج ڈاکٹر مظہر حسین، درسگاہ باقریہ کے منتظم مولانا محمد عباس ترابی، مولانا محمد رضا ایلیاؔ، جناب ثروت تقی ، انجینئر اخلاق حسین، مولانا ممتاز جعفر( پرنسپل جامعہ تنظیم المکاتب ) ، مولانا اعجاز حسین( انسپکٹر تنظیم المکاتب ) کے علاوہ کثیر تعداد میں طلبہ اور طالبات کے والدین اور دیگر مومنین نے بھی شرکت کی ۔