۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍منافقين اپنے بيمار دل اور بيمار ذہن كے باعث اپنے فساد و تباہى پھيلانے والے كاموں كو اصلاح تصور كرتے ہيں۔منافقين كا تباہى پھيلانا اور ان پر نصيحت كا اثر نہ ہونا ان كى قلبى بيمارى كى وجہ سے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لاَ تُفْسِدُواْ فِي الأَرْضِ قَالُواْ إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ (بقرہ، ۱۱)

ترجمہ: جب ان سے كہا جاتاہے كہ زمين ميں فساد نہ برپاكرو تو كہتے ہيں كہ ہم تو صرف اصلاح كرنے والے ہيں۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ منافقين معاشرے ميں تباہى و بربادى لانے والے عناصر ہيں۔
2️⃣ تباہى پھيلانے والے منافقين اپنے بارے ميں ذرہ برابر تباہى پھيلانے كو قبول كرنے كيلئے تيار نہيں ہيں۔
3️⃣ منافقين خود كو مصلح اور اصلاح طلب سمجھتے ہيں۔
4️⃣ منافقين اپنے بيمار دل اور بيمار ذہن كے باعث اپنے فساد و تباہى پھيلانے والے كاموں كو اصلاح تصور كرتے ہيں۔
5️⃣ منافقين كا تباہى پھيلانا اور ان پر نصيحت كا اثر نہ ہونا ان كى قلبى بيمارى كى وجہ سے ہے۔
6️⃣ دل اور ذہن و فكر كى بيمارى كى واضح نشانى فساد پھيلانا اور نصيحت كا اثر نہ ہونا ہے..
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .