تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِذِ اسْتَسْقَىٰ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ فَقُلْنَا اضْرِب بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ ۖ فَانفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًا ۖ قَدْ عَلِمَ كُلُّ أُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ ۖ كُلُوا وَاشْرَبُوا مِن رِّزْقِ اللَّـهِ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ (بقرہ 60)
ترجمہ: اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لئے (خدا سے) پانی مانگا۔ تو ہم نے کہا اپنا عصا چٹان پر مارو جس کے نتیجہ میں بارہ چشمے پھوٹ نکلے اس طرح ہر گروہ نے اپنا اپنا گھاٹ معلوم کر لیا۔ (ہم نے کہا) خدا کے دیئے ہوئے رزق سے کھاؤ پیو اور زمین میں فساد پھیلاتے نہ پھرو۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ حضرت موسٰی علیہ کی قوم فرعون کے تسلط سے نجات پانے کے بعد ایسی سرزمین میں گھومتی پھرتی رہی جس میں پانی کی شدید قلت تھی.
2️⃣ اللہ تعالٰی نے پانی کے حصول کے لیے حضرت موسٰی علیہ السلام کو حکم دیا کہ اپنا عصا پتھر پر ماریں.
3️⃣ عصائے موسٰی علیہ السلام پتھر پر پڑنے سے پانی کے بارہ چشمے پھوٹ پڑے.
4️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام کے زمانے میں بنی اسرائیل کے بارہ قبائل تھے اور ہر چشمہ بنی اسرائیل کے ایک مخصوص قبیلے کے لیے تھا.
5️⃣ قلت کی صورت میں رزق کی تقسیم اور کوٹہ سسٹم کی ضرورت ہوتی ہے.
6️⃣ معاشرتی اختلافات کی بنیادوں کو جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہے.
7️⃣ زمین میں فساد و تباہی پھیلانا ان محرمات میں سے ہے جن پر بہت تاکید کی گئی ہے.
8️⃣ دوسروں کے حقوق پر ڈاکے ڈالنا اور تجاوز کرنا فساد و تباہی کے مصادیق میں سے ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•