حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کربلائے معلیٰ حرم امام حسین علیہ السلام میں شعبان المعظم کی آمد پر منعقد ہونے والے "ربیع الشہادۃ" نامی بین الاقوامی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے امام حسین علیہ السلام کے لئے استعمال ہونے والا جملہ "قتیل العبرات" کے سلسلے میں اپنی نئی علمی تحقیق اور نقطہ نظر کا کو بیان کیا۔
استاد حوزہ علمیہ نے اس جملہ کی وہ چار تشریحات اور مفاہیم جو اب تک جید علمائے کرام نے کی ہیں، ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا: اس سلسلے میں روایات اور ان میں موجود شواہد کے مجموعے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ جملہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک امام حسین علیہ السلام کے مقام و مرتبے کو بیان کر رہا ہے، اللہ تعالیٰ نے امام حسین علیہ السلام پر آنسو بہائے کو اکمال ایمان کی علامت قرار دیا ہے، لہٰذا اس کا وہ مشہور مفہوم کہ جس میں کہا گیا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کو اس لئے قتل کیا گیا تاکہ اہل ایمان ان پر قیامت تک گریہ کرتے رہیں، بالکل صحیح نہیں ہے۔
ربیع الشہادۃ کی 16ویں علمی کانفرنس نجف، قم، مشہد کے حوزات علمیہ کے علماء و ماہرین، بیوت مراجع کرام اور بین الاقوامی علمی و ثقافتی شخصیات اور مفکرین کی بڑی تعداد کی موجودگی میں منعقد ہوا، اس کانفرنس میں عالم اسلام اور امریکہ، یورپ، افریقہ اور ایشیاء سے متعدد افراد شریک تھے، یہ کانفرنس حرم امام حسین علیہ السلام میں منعقد ہوا۔