حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عزاء خانۂ قتیل العبرات کی جانب سے 28 اپریل بروز اتوار کو ایک تقریب بسلسلۂ یومِ انہدام جنت البقیع اور فلسطین لہو لہو کے عنوان سے IRC امام بارگاہ کراچی میں منعقد ہوئی۔
اس تقریب کی ارگنائز چیئر پرسن عزاء خانۂ قتیل العبرات محترمہ سیدہ نصرت نقوی تھیں۔
تقریب میں چھوٹی بچیاں سمیت خواتیں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور تقریری مقابلے میں طالبات نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔
یومِ انہدام جنت البقیع اور فلسطین لہو لہو کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں شاہد علی بلتستانی نے سلام فرماندہ کا ترانہ پیش کیا۔
پروگرام میں مولانا امین نے نیز اپنے مدرسے کے بچوں سمیت شرکت کی۔
تقریب میں مختلف مقابلوں میں حصہ لینے والے بچوں کو شیلڈز، ٹرافیز اور اعزازی سند سے نوازا گیا۔
یاد رہے کہ اس عظیم الشان تقریب کا مقصد فلسطین میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اور امریکہ اور غاصب اسرائیل کو یہ متنبہ کرنا تھا کہ ہم سب مسلمان ایک ہیں، ہم ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں اور اسلام کے لئے اپنے خون کے آخری قطرے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
آخر میں پروگرام کی آرگنائزر سیدہ نصرت نقوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے گرتا ہے تو جم جاتا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور غاصب اسرائیل اپنی ان ناپاک اور بے رحم حرکتوں سے باز آجاؤ اور فلسطین پر اپنے ناجائز مظالم بند کر دو۔
محترمہ سیدہ نصرت نقوی نے کہا کہ امریکہ اور غاصب اسرائیل شرم کرو کہ ساری دنیا میں وہ حق اور آزادی کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں جو ایک جھوٹا پروپگنڈا ہے۔ امریکہ و اسرائیل اپنے استعماری ہتھکنڈوں سے باز آجاؤ اور فلسطین پر مظالم ڈھانا بند کرو۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ و اسرائیل اپنے مکر و فریب سے دنیا کو کب تک فریب دیتے رہیں گے؟ اور اپنا غلیظ چہرہ چھپاتے رہیں گے؟ امریکہ اور غاصب اسرائیل انسانیت کے نام پہ دھبہ ہیں وہ اپنی یونیورسٹیوں میں پڑھانے والے اساتذہ پر صرف اس لئے ظلم اور انہیں گرفتار کر رہے ہیں، کیونکہ وہ حق کی آواز بلند کر رہے ہیں وہ اپنی حکومتوں سے احتجاج کر رہے ہیں کہ فلسطین کے عوام پر ظلم اٹھانا بند کرو۔
محترمہ سیدہ نصرت نقوی نے یورپ ممالک فلسطین کے حق میں جاری مظاہروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور غاصب اسرائیل کے لئے اس سے بڑی لعنت کیا ہوگی کہ ان کے اپنے ملک میں رہنے والے ان سے نفرت کرتے ہیں۔
آخر میں، انہوں نے تمام عرب اسلامی ممالک اور غیر عرب ممالک سے ایک پرچم کے سائے میں جمع ہو کر اسلامی جمہوریہ ایران کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر دشمنوں کی سازشوں کو خاک میں ملانے کا مطالبہ بھی کیا۔