۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
بانئ تنظیم کانفرنس

حوزہ/ مولانا محمد جابر جوراسی نے کہا کہ ایک پروگرام میں خطیب اعظم نے کہا تھا کہ ہم اس انداز سے پیغام کو پہنچائے کہ اسکا ری اکشن نہ ہونے پائے اور انھوں نے تمام مبلغین سے اپیل کی تھی کہ ہم اسی انداز سے تبلیغ کیا کریں اور خود خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری نے دل سوزی کا مظاہرہ کیا یعنی انکے دل کے اندر قوم کا درد تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ گولہ گنج واقع ادارہ تنظیم المکاتب کیمپس میں دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی آج پہلی نشست منعقد ہوئی جسمیں ملک کے مشہور علماء و شخصیات اور دانشوران نے تقاریر کیں۔

کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے مولوی علی رضا متعلم جامعہ امامیہ نے کیا۔اسکے بعد ملک کے مشہور و معروف شعراء نے بارگاہ امامت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

مبلغین کے تبلیغ کا انداز خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری جیسا ہونا چاہئے : مولانا محمد جابر جوراسی

مولانا محمد جابر جوراسی نے کہا کہ ایک پروگرام میں خطیب اعظم نے کہا تھا کہ ہم اس انداز سے پیغام کو پہنچائے کہ اسکا ری اکشن نہ ہونے پائے اور انھوں نے تمام مبلغین سے اپیل کی تھی کہ ہم اسی انداز سے تبلیغ کیا کریں اور خود خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری نے دل سوزی کا مظاہرہ کیا یعنی انکے دل کے اندر قوم کا درد تھا۔

مولانا احتشام عباس زیدی نے کہا کہ مجالس منبروں سے وابستہ ہیں جو مجلسیں آج کل ہمارے یہاں رائج ہیں ان رائج مجالس میں ایصال ثواب کا تصور ہے اور یہ ایصال ثواب کا تصور ختم ہو گیا ہے ظاہرداری اور رسم و رواج کی شکل اختیار کر لی ہے اور ہم اس مقصد کو حاصل نہیں کر پائے ہے جو مجلس کا مقصد ہے۔

مبلغین کے تبلیغ کا انداز خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری جیسا ہونا چاہئے : مولانا محمد جابر جوراسی

مولانا نے کہا کہ وہ افراد جو بانیان مجلس ہیں اُنہوں نے بھی اس پہلو کو اپنے ذہن سے خرچ کر نکال دیا ہے کہ ہم اپنے مرنے والے کے لئے جو ایصال کر رہے ہیں وہ اسے پہنچ بھی رہا ہے یا نہیں یا ہم اپنی شہرت کے لئے یا اپنے وقار کے لئے یہ مجلسیں کر رہے ہیں۔

مولانا سید طیب رضا صدر شعبہ دینیات شیعہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے کہا کہ مجھے اپنے بچپنے سے یاد ہے کہ گلدستہ خطابت یا اس جیسی کتابیں منبر کی شان ہوتی تھیں جو منبر نے ہمیں دیا ہے وہ قرآن و حدیث سے باہر نہیں ہوتا پہلے کے خطیب جو بھی کہتے تھے وہ نظریہ بھی قرآن و حدیث ہوتا تھا۔

مولانا سید حیدر عباس نے کہا کہ منبر کا تقدس و معیار باقی رکھنا بہت ضروری ہے جو کام منبر کر سکتا ہے وہ کام اور کسی بھی ذریعہ سے نہیں ہو سکتا۔

مولانا سید صفی حیدر سکریٹری تنظیم المکاتب نے کہا کہ ہمارے پاس دین پہچانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے دین ہمیشہ محراب و منبر سے پہنچایا گیا ہے لہٰذا ہم بھی بزرگوں کے اعمال کو دیکھ کر عمل کریں۔

کانفرنس میں نظامت کے فرائض کو مولانا اعجاز حسین نے انجام دیا۔کانفرنس میں بڑی تعداد میں علماء و شخصیات، دانشوران اور مومینین نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .