۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
منبر بچاؤ مہم

حوزہ/ جونپور میں پہلا شاندار جلسہ منعقد ہوا اس جلسے میں شہر جونپور کے علماء،خطباء، ذاکرین ،شعراء ،نوحه خوان ، صاحب بیاض حضرات، بانیان مجالس اور جلوس عزا وغیرہ کے منتظمین، سوز خوان اور ناظمین نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تقدس عزاداری اور فروغ عزا کے سلسلہ میں شیراز ہند شہر جونپور میں پہلا شاندار جلسہ منعقد ہوا
اس جلسے میں شہر جونپور کے علماء،خطباء، ذاکرین ،شعراء ،نوحه خوان ، صاحب بیاض حضرات، بانیان مجالس اور جلوس عزا وغیرہ کے منتظمین، سوز خوان اور ناظمین نے شرکت کی۔

لکھنؤ سے آئے ہوئے مولانا سید صفی حیدر سیکریٹری تنظیم المکاتب نے اس جلسے کی اہمیت اور اہداف و مقاصد پر روشنی ڈالتے کہا کہ عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام ہماری اور ہمارے دین و ثقافت کی بقا کی ضامن اور محافظ ہے۔

انہوں نے کہا: چوطرفہ حملوں سے عزاداری کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے کیونکہ یہ نظام فطرت ہے کہ جو چیز ہماری حفاظت کرتی ہے تب تک ہی کرے گی جب تک ہم اس کی حفاظت کریں گے۔ دشمن عزاداری کو کبھی روک نہ پایا اس لیے اب عزاداری کی جان ، عزاداری کے وقار ، عزاداری کی روح اور عزاداری کے تقدس پر حملہ آور ہے کہ کسی طرح عزادار اور عزاداری کو اس کے مقصد سے ہٹا دے، لہذا ممبر کے تقاضوں کو بالائے طاق رکھ کر ذاکری، خطابت ،اور مدحیہ شاعری سے خود عزاداری کو درپیش خطرات اور اس سے مکتب تشیع کو درپیش خطرات اور مومنین پر اس کے فکری و نظریاتی، عقیدتی اور عملی منفی اثرات پر غور و خوض کیا جانا اور رہا چارج تدبیر کی جستجو ضروری ہے۔

مولانا نے مزید کہا: اس وقت عالمی سطح پر ہمارے ملک عزیز میں عزاداری اور جشنہائے ولا پر ہر راہ سے شدید ترین حملہ ہے اور مجلس ،جلوس ،محفل غرض کہ ہر اُس جگہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جسکا نشر مذہب حقہ میں نمایاں کردار رہا ہے۔

مولانا صفی حیدر نے کہا: ملت سے گزارش ہے کہ آئندہ سال(۱۴۴۵ھ) کو احترام ممبر کے سال کے عنوان سے منایا جائے اور اس پیغام کو عام کیا جائے۔

اس مہم میں پہلا جلسہ اسلام کے چوک اور دوسرا جلسہ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام صدر امام بارگاہ بیگم گنج میں منعقد ہوا۔

اسلام کے چوک کے جلسہ میں بڑی تعداد میں شعراء کرام سوز خواں حضرات اور کچھ بانیان جلوس نیز نوحہ خواں شریک ہوئے ۔

جلسہ میں سب سے پہلے مولانا سید صفدر حسین نے تقدس عزا اور احترام منبر پر تعارفی طور پر روشنی ڈالی۔ مولانا صفی حیدر نے کہا کہ جس طرح نماز پڑھنے والوں سے نماز کی صحیح ادائیگی میں معلومات کی کمی کی وجہ سے غلطی یا کمی یا زیادتی کو دور کرنے کیلئے نمازی کو متوجہ کر کے مدد کیجاتی ہے اسی طرح عزاداری میں بھی کمی زیادتی اور نامناسب رویہ سے بچانے کیلئے عزاداروں سے بات چیت کی مہم چلائی جائے اور ذاکرین اور شاعری کا شوق رکھنے والے مردوں عورتوں کیلئے دس دن یا ایک ہفتہ کا ورک شاپ رکھا جائے جس کے لئے ہم ہر ممکن مدد کیلئے آمادہ ہیں اور شہری پیمانہ پر خدمت گزاران عزا پر مشتمل وفد بنا کر عزاداروں سے ملاقات کی جائے اور عزاداری کوزیادہ لوگو تک پہنچانے کے ساتھ اور ثمر بخش اور مفید بنایا جائے.

پروگرام میں مولانا سید ذوالفقار حیدر نے مولانا احتشام عباس زیدی، مولانا رضا عباس مولانا احمد عباس مولانا محمد رضا خان، مولانا فضل ممتاز، مولانا معراج حیدر خان، مولانا آصف عباس، مولانا مرغوب عالم، مولانا نثار حسین، مولانا سید محمد شاذان مولانا عنبر عباس مولانا حسن اکبر مولانا رضی بسوانی مولانا دلشاد حسین خان مولانا حسن جعفر مولانا باقر مہدی مولانا سلمان جونپوری، معزز عالمی شہرت یافتہ مرثیہ خوان جناب احسن، ذاکر اہلبیت جناب بلال سوز خوان مئوذن عزا گوہر اور شاعر اہلبیت جناب حسن فتحپوری وحدت شہرت ناطق غازی پوری تنویر جونپوری خمینی آفاقی جناب ضمیر جونپوری رضا حیدر رنوی نہال غدیری اور جناب اکبر زیدی ایڈوکیٹ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سبھی شریک لوگوں نے تاکید کی کہ منبر، محفل، جشن ،جلوس، نوحے ،ذاکری کے تقدس اور اسکی عظمت کو دشمنوں کے حملے سے ہر حالت میں بچانا ہم سب لوگوں کی شرعی ذ مہ داری ھے۔

جامعہ امام جعفر صادق (ع) میں علماء و ذاکرین کی نشست میں مولانا سید آصف عباس نے ذاکرین کے اچھی طرح مطالعہ کرنے پر زور دیا ۔مولانا محمد رضا مولانا محمد رضا مولانا معراج اور مھدی باقر معراج کو مشرقی یوپی کیلئے کو آرڈینٹر بنایا گیا تا کہ مشرقی یوپی میں اس تحریک کو آگے بڑھایا جا سکے اور یہ مہم چلائی جائے کہ خطابت کیلئے صاحب علم بن کر مجلس سے خطاب کیا جائے۔

مولانا محمد معراج نے کہا کہ ذاکرات سے اس موضوع پر ملاقات اور گفتگو کا مستقل پروگرام رکھا جائے جسکی سب نے تائید کی اور طے ھوا کہ جلد ہی یہ جلسہ رکھا جائیگا۔ ان مفید اقدامات و تجاویز پر عمل کے ارادہ اور وعدہ کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

مولانا معراج اور تنویر جونپوری نے شہر بیرون شہر سے آئے ہوئے علماء و شعراء مومنین مومنات کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .