۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
فجر انسٹیٹوٹ

حوزہ/ ۱۵شوال المکرم کو فجر ریسرچ اینڈ میڈیا انسٹیٹیوٹ کی جانب سے قدیم و جدید کلامی مکاتب فکر سے آشنائی کی غرض سے سرزمین قم پر ایک سلسلہ حلقات کلامی کا آغاز کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بروز ھفتہ، ۱۵شوال المکرم کو فجر ریسرچ اینڈ میڈیا انسٹیٹیوٹ کی جانب سے قدیم و جدید کلامی مکاتب فکر سے آشنائی کی غرض سے سرزمین قم پر ایک سلسلہ حلقات کلامی کا آغاز کیا گیا۔

اس حلقہ کا پہلا حصہ دور حاضر کے معروف مفکر لیاقت ناسانی تکیم کے تعارف سے مخصوص تھا جن کے آثار و افکار، مبانی و اصول، آراء و نظریات سے حجت الاسلام مولانا سید سکندر کاظم تقوی نے حاضرین کو روشناس کرایا، موصوف کے کلامی نظریات بالخصوص آپ کے مقالات جن میں آپ نے مذہب تشیع میں معصومین علیہم السلام کے کردار اور ان کی کرامات پر گفتگو کی ہے، موضوع بحث رہے۔ کلامی نظریات کے ساتھ ساتھ آپ کے دوسرے نظریات میں سے ایک اہم نظریہ اجتہاد نو یا neo-ijtihadism پر مبنی ہے جس کا تذکرہ آپ نے اپنی کتاب Shi’ism Revisited میں کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ اجتہاد کے موجودہ منابع اور وسائل عصر حاضر کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے ناکافی ہیں اس لئے ہمیں ایک نیا طرز اجتہاد اختیار کرنا چاہئے جس میں متن محوریت کے بجائے عقل محوریت پائی جائے، موصوف کے دوسرے نظریات پر بھی گفتگو ہوئی جن میں آپ مذہبی اقلیتوں بالخصوص عورتوں کے حقوق پر نئے افکار پیش کرتے ہیں۔

حلقہ کے دوسرے حصہ میں، مکتب تشیع کی تفصیلی تاریخ سے متعارف کرواتے ہوئے جناب مولانا علی امام نے اس بات کی طرف توجہات مبذول کیا کہ تشیع کے خلاف اٹھنے والے کئی اعتراضات اور شبھات کا جواب دینے کے لئے ہمیں بنیادی طور پر مکتب تشیع کی ایک جامع اور مانع تعریف کے ساتھ ساتھ تاریخ میں تشیع سے متعلق مسالک فکر اور موثر افراد سے آشنائی حاصل کرنا ضروری ہے۔

حلقات کلامی فجر کی نشستیں ہر ۱۵ دن پر، فجر ریسرچ اینڈ میڈیا انسٹیٹیوٹ کے آفس میں منعقد ہوا کریں گی جن میں ایک جدید مفکر یا مسلک فکر پر گفتگو اور ایک قدیمی مسلک فکر کا جائزہ لیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .