حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اَمف فیڈریشن (AMAFHH Federation) کی جانب سے اتوار ۲۶ مارچ
کو آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں ایک افطار کی دعوت تقریب مذاہب و مسالک کے عنوان سے کی جس میں حکومتی وزراء و ممبران پارلیمنٹ و مختلف و مذاہب کے راہنماء و اکابرین نے شرکت کی۔
اس پروگرام کا مقصد لوگوں کو ایک پلیٹ فارم دینا ہے جہاں سے محبت و انسانیت کا پیغام عام کیا جا سکے اور اسلام کی صحیح شبیہ مغرب کے اس معاشرے میں پیش کی جا سکے جہاں میڈیا اسلام کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔
اہل سنت کی تنظیم اسلامک کونسل آف وکٹوریا کے سابق صدر و موجودہ نائب صدر محمد محی الدین نے اسلام میں علم کی اہمیت پر بہترین تقریر کی سنی عالم دین امام علاء ایلکزوم نے بتایا اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے اسلام کا چہرہ محمد و آل محمد ع ہیں طالبان ایک اسلام دشمن فورس ہے جو اسلام کو بدنام کر رہی ہے اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
شیعہ علماء کونسل آف آسٹریلیا کے صدر و امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا حجة الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابوا لقاسم رضوي صاحب نے spiritual meaning of Ramadan. کے موضوع پر تقریر کی روزے کے انفرادی و اجتماعی فائدے بیان کئے اور تقریب مذاہب و خدمت خلق پر زور دیا مولانا نے کہا اسلام کی تشریح کرنے کا حق میڈیا کو نہیں ہے بلکہ اس کے ماننے والوں کو ہیں ہماری مسجدوں کے دروازے سبھی کے لئے کھلے ہیں اور ہمارے دلوں کے بھی دروازے کھلے ہیں عہد کریں کرپٹ میڈیا کو ہم اجازت نہیں دیں گے کہ وہ آدم اور حوا کے بیٹوں کو تقسیم کریں اور اس دنیا کو جسے اللہ نے اپنے بندوں کے لئے جنت بنایا ہے جہنم نہیں بنانے دیں گے۔
ان تقاریر سے ۱۲ سوال تیار کئے گئے اور آخر میں شرکاء کے لئے آن لائن کوئز کا اہتمام کیا گیا جس میں مسلم و غیر مسلم تمام لوگوں نے دلچسپی سے حصہ لیا۔آخر میں شکریہ پر اس یادگار نشست کا اختتام ہوا