حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے دارالحکومت صنعاء میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 78 افراد کی موت واقع ہو گئی ہے، مقامی ذرائع کے مطابق صنعاء میں جمعرات کی صبح اس جگہ پر بھگدڑ مچ گئی جہاں امدادی رقم تقسیم کی جا رہی تھی، اس افسوسناک واقعے میں اب تک 78 افراد کی موت کی اطلاع ہے، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
معتبر ذرائع نے یمن کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالخالق کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزارت داخلہ کے ساتھ ہم آہنگی کے بغیر بعض تاجروں نے لوگوں میں مالی امداد کی تقسیم شروع کردی، اس کے بعد ہونے والی بھگدڑ میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ بتائی جارہی ہے تاہم ان میں سے 13 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
یمن کی اعلیٰ کونسل کے سربراہ نے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم جاری کیا ہے، یہ کمیٹی وزارت داخلہ، محکمہ داخلہ، انٹیلی جنس سروس اور ملک کی عدلیہ کے ارکان پر مبنی ہوگی۔
کمیٹی واقعے کی وجوہات کا مکمل جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گی، یمن کی سالویشن حکومت کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ہے تاکہ اس واقعے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جا سکے۔