منگل 25 اپریل 2023 - 05:00
سورۂ بقرہ:تخلیق ہمیشہ خالق کے اختیار میں اور اس کی مطیع ہوتی ہے

حوزہ|کسی چیز کو وجود بخشنے کے لیے اللہ تعالیٰ ذرائع اور وسائل سے بے نیاز ہے۔آسمانوں اور زمین کو پہلے سے موجود کسی نمونے یا ماڈل کے بغیر خلق کیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَإِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ ﴿بقرہ، 117﴾

ترجمہ: (وہی) آسمانوں اور زمین کا موجد ہے۔ جب وہ کوئی کام کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ تو اسے بس اتنا ہی کہتا ہے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتا ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ عالم خلقت میں متعدد آسمان ہیں.
2️⃣ تخلیق ہمیشہ خالق کے اختیار میں اور اس کی مطیع ہوتی ہے.
3️⃣ اللہ تعالیٰ جو چاہے وجود میں لا سکتا ہے اور جو کچھ اس نے مقدر فرمایا ہے اس کو وجود میں لانے پر قادر ہے.
4️⃣ کسی چیز کو وجود بخشنے کے لیے اللہ تعالیٰ ذرائع اور وسائل سے بے نیاز ہے.
5️⃣ آسمانوں اور زمین کو پہلے سے موجود کسی نمونے یا ماڈل کے بغیر خلق کیا گیا ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha