تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا ۖ وَلَا تُسْأَلُ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيمِ ﴿بقرہ، 119﴾
ترجمہ: (اے رسول) بے شک ہم نے آپ کو برحق بشیر و نذیر (خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا) بنا کر بھیجا ہے۔ اور (اس اتمام حجت کے بعد) دوزخ میں جانے والوں کے بارے میں آپ سے بازپرس نہیں کی جائے گی.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اللہ تعالیٰ کی جانب سے بھیجے گئے ہیں.
2️⃣ پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کو عطا کیے گئے معارف اور احکام سراسر حق ہیں.
3️⃣ بشر کے نظام ہدایت کے لیے پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کو نبوت کے ساتھ بھیجنا انتہائی بجا، شائستہ اور ضروری امر تھا.
4️⃣ پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی ذمہ داری ہے کہ انسانوں کی راہنمائی، مومنین کے نیک انجام اور کفار کے برے انجام کو بیان فرمائیں.
5️⃣ لوگوں کی ہدایت کے لیے پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی روش خوشخبری دینا اور ڈرانا تھا.
6️⃣ پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی رسالت کا انکار کرنے والوں اور احکام اسلام سے انحراف کرنے والوں کا انجام جہنم ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•