تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿بقرہ، 127﴾
ترجمہ: اور (وہ وقت بھی یاد کرو) جب ابراہیم اور اسماعیل اس گھر (خانہ کعبہ) کی بنیادیں بلند کر رہے تھے۔ (اور اس کے ساتھ ساتھ یہ دعا کرتے جاتے تھے) اے ہمارے پروردگار ہم سے (یہ عمل) قبول فرما۔ بے شک تو بڑا سننے والا اور بڑا جاننے والا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ کعبہ کی بنیادیں پہلے سے موجود تھیں.
2️⃣ کعبہ کے اصلی بنانے والے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام ان کی مدد کرنے والے تھے.
3️⃣ حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام نے بارگاہ الہی میں دعا کے ذریعے اپنے عمل کی قبولیت کو چاہا.
4️⃣ اللہ تعالی کی بارگاہ میں نیک عمل کو قابل ذکر نہ سمجھنا ایک پسندیدہ عمل ہے.
5️⃣ عبادت اور اطاعت الہی کی قدر و منزلت اس صورت میں ہے کہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں مورد قبول ہو.
7️⃣ فقط اللہ تعالی کی ذات ہے جو بندوں کی دعائیں سننے والی، ان کی دعائیں قبول کرنے والی اور ان کی ضروریات سے آگاہ ہے.
8️⃣ نیک عمل انجام دیتے ہوئے اللہ تعالی کی طرف توجہ اور اس عمل کی قبولیت کے لیے بارگاہ ایزدی میں دعا کرنا، نیک عمل کے آداب میں سے ہے.
9️⃣ نیک عمل کے بانیوں کو یاد کرنا ایک پسندیدہ اور اچھا عمل ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•