۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
عطر قرآن

حوزہ|تعمیر کعبہ کے وقت حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا ذات کردگار کے سامنے سر تسلیم خم کرنا تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِن ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا ۖ إِنَّكَ أَنتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ﴿بقرہ، 128﴾

ترجمہ: اے ہمارے پروردگار! ہمیں اپنا (حقیقی) مسلمان (فرمانبردار بندہ) بنائے رکھ۔ اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک امت مسلمہ (فرمانبردار امت) قرار دے۔ اور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے بتا۔ اور ہماری توبہ قبول فرما بے شک تو بڑا توبہ قبول کرنے والا بڑا مہربان ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ تعمیر کعبہ کے وقت حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا ذات کردگار کے سامنے سر تسلیم خم کرنا تھی.
2️⃣ ان دونوں ہستیوں نے اللہ تعالیٰ سے چاہا کہ ان کی نسل میں سے کچھ انسانوں کو مقام تسلیم تک پہنچائے.
3️⃣ اللہ تعالیٰ کے سامنے سر تسلیم خم ہونے سے مراتب و درجات ملتے ہیں.
4️⃣ حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام کی تمام ذریت تسلیم کے اعلیٰ درجات کے حصول کی لیاقت نہیں رکھتی.
5️⃣ کعبہ کی تعمیر کے وقت ان دو بزرگوار ہستیوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ انہیں اعمال حج کی کیفیت سکھائے.
6️⃣ احکام دین کی قانون سازی اور عبادت کی کیفیت کا بیان کرنا اللہ تعالیٰ کی شان ہے.
7️⃣ انسان جس بھی مقام و منزلت کا مالک ہو اپنے الہی فرائض کی ادائیگی میں عاجز ہے.
8️⃣ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا انسان کی معنوی خواہشات کی تکمیل میں مؤثر ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .