حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کربلائے معلی میں عتبہ حسینیہ کی جانب سے حرم امام حسین علیہ السلام میں اورینٹل اسٹڈیز کانفرنس اور امام حسین علیہ السلام‘‘نامی کانفرنس کا افتتاح ہو چکا ہے جس میں "امام حسینؑ؛ جہانی اور جاوید" کے موضوع پر دنیا کے مذہبی اور فکری شخصیات، محققین اور حکومتی اہلکار شرکت فرمائیں گے اور اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں گے۔
اس کانفرنس میں شریک ہونے والے شیخ احمد سلمان نے کہا: اس طرح کی کانفرنسیں عالم اسلام کے مسلمانوں کو قریب لانے کا ایک ذریعہ بن سکتی ہیں، کیونکہ جب ہم مستشرقین کی بات کرتے ہیں تو ہم ایک غیر مسلم شخص کے بارے میں بات کر رہے ہوتے ہیں کہ وہ ہماری تاریخی شخصیات اور مذہبی شخصیات کو کس طرح دیکھتا ہے، وہ اس شرق شناسی کے ذریعے ہمیں سمجھنے کی کوشش کرتا ہے، خواہ اس کے ارادے کچھ بھی ہوں، اور جب ہم اسے جاننا چاہتے ہیں تو ہم اس کی ثقافت کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اور نتیجے میں دونوں فریقوں کے درمیان رابطے کا ایک ذریعہ کھل جاتا ہے، اور اس لیے چوں کہ امام حسین علیہ السلام شیعیت کی پہچان ہیں، اس لیے دوسرے مکاتب فکر جانتے ہیں کہ امام حسین (ع) کے ذریعے شیعہ کو پہچانا جا سکتا ہے، اس لئے کہنا بے جا نہ ہوگا کہ امام حسین علیہ السلام مشرق و مغرب اور تمام انسانوں کے درمیان ایک حلقہ اتصال ہیں۔
بغداد کے ضلع السیدیہ کی مسجد شاکر العبود کے امام شیخ عبدالامیر گیلانی نے مزید کہا: حقیقت یہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی ذات ایک ایسے سورج اور روشنی کے مانند ہے جو تمام مستضعفین اور آزاد انسانوں کے لئے امید کی کرن ہے، یہ وہ ذات ہے جو بکھرے ہوئے لوگوں کو متحد کرتی ہے، لہذا ہمیں راہ امام حسین علیہ السلام پر چلنا ہے۔