حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے حرم معصومہ قم (سلام اللہ علیہا) میں ایمان کو کامل کرنے اور جنت کے دروازے کھول دینے والی سات چیزوں کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:اس حدیث کے پہلے حصے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مکمل وضوکو ایمان کامل کی مزلوں تک پہنچانے والی سات چیزوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے آیت " وَأَسْبَغَ عَلَیْکُمْ نِعَمَهُ ظَاهِرَةً وَبَاطِنَةً..." کے بعض اقتباسات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ اللہ تعالیٰ نے تمام مادی اور روحانی نعمتوں کو مکمل عطا فرمایا ہے، عقل، فطرت، باطن قلب، انبیاء، ائمہ طاہرین علیہم السلام اور قرآن کریم، وہ عظیم روحانی ہیں جو اللہ تعالیٰ نے انسان کو عطا فرمائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خدا وند متعال کریم ہے اس لئے وہ لوگوں کو عطا کرتا ہے، سورہ آل عمران اور سورہ توبہ کی آیات کے مطابق جو شخص کنجوس و بخیل ہو جائے، یعنی مال اور استطاعت ہونے کے باوجود وہ ضرورت مندوں کی مدد نہیں کرتا اور بخل سے کام لیتا ہے اور وہ زندگی کے آخری لمحات تک اسی طرح بخل سے کام لیتا ہے اور جو بھی خدا نے اسے عطا کیا ہے اسے راہ خدا میں خرچ نہیں کرتا اور بندگان خدا کی مدد نہیں کرتا تو وہ قیامت کے دن جہنمی ہو گا اور جہنم کی آگ میں ڈال دیا جائے گا۔
حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا کہ خدا کی دی ہوئی نعمتوں کو عبادت میں بدلنا ہے تو اس کی دی ہوئی نعمتوں سے دوسروں کی مدد کیجئے، شکر تمام الہی نعمتوں کو عمل صالح میں تبدیل کر دیتاہے، جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، تمہت لگانا اور عزت دار افراد کی توہین کرنا نا شکری کی علامت ہے بلکہ کفران نعمت ہے، اور دنیا و آخرت میں عذاب الٰہی کا سبب ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین انصاریان نے کہا: زندگی میں پریشانیوں کا ہونا اور نعمتوں کا سلب ہو جانا، کفران نعمت اور گناہ کی وجہ سے ہوتا ہے، انسان کی مادی مشکلات یا تو ظالم باشاہ اور حکمران کی وجہ سے پیش آتی ہیں یا خود انسان کے گناہوں، زیادتیوں اور غلطیوں کی وجہ سے ۔