حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، رہبر انقلابِ اسلامی نے تہران میں جاری کتابوں کی بین الاقوامی نمائش کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اسے "کتابوں کی بہار" قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا: ان دنوں میں تہران میں کتابوں کی بین الاقوامی نمائش منعقد ہوئی ہے۔ میری نظر میں اسے "کتابوں کی بہار" کہنا چاہئے کیونکہ یہ نمائش درحقیقت کتابوں کی ترویج کا ذریعہ ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ اور بالخصوص جوان کتابوں کی تلاش میں بک اسٹالز پر جاتے ہیں اور اس طرح کتاب خریدنے کا بازار بھی گرم رہتا ہے اور کتاب سے شغف رکھنے والوں کو ان کی ضرورت کی کتابیں بھی مل جاتی ہیں۔
رہبر انقلابِ اسلامی نے کہا: البتہ میری خواہش یہ ہے کہ لوگ طولِ سال میں بھی کتابیں خریدنے کے لئے بک ڈپوز کی طرف رجوع کریں۔ میری یہی آرزو ہے اور یہ کوئی بہت بڑی بات بھی نہیں کیونکہ ہمارا ملک تہذیب و تمدن کا گہوارہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمارا ملک ان ملکوں کی طرح نہیں ہے کہ جو بہترین تہذیب و تمدن کے مالک نہیں ہیں۔ اگر ہمارے لوگ ملک میں کتابوں کے مطالعے کے سروے کے 10 برابر بھی مطالعہ کریں تو پھر بھی توقع سے زیادہ نہیں ہے۔