۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
امام جمعه وحدتیه

حوزہ/ انہوں نے کہا: حضرت معصومہ (س) کی ایک اور نمایاں خصوصیت یہ بھی تھی کہ آپ نے سیاسی اور سماجی سرگرمیاں بھی انجام دیں، امام رضا (ع) کے ترکمنستان کے شہر ’’مرو‘‘آنے کے بعد حضرت معصومہ (س) مدینہ میں 9 ماہ تک رہیں اور اپنے بھائیوں اور بھتیجے کے ہمراہ اپنے وقت کے امام کی مدد کے لیے ’’مرو‘‘ کی طرف روانہ ہو گئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر وحدتیہ کے امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین ولی صمصامی نے حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت پر منعقد جشن سے خطاب کرتے ہوئے کریمہ اہلبیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت اور ’’روز دختر‘‘ (بیٹیوں کا دن) کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: خاندان عصمت و طہارت کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ ان کی ذات ہمارے لئے نمونہ عمل ہے تاکہ ہم ایک بہتر زندگی گزار سکیں اور مقصدِ تخلیق کی راہ پر گامزن رہ سکیں ۔

انہوں نے کہا: آل رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی سب سے اہم اور مبارک خصوصیت یہ تھی کہ خداوند متعال نے ہر امام کو ایک فاطمہؑ عطا فرمائی تھی جو کہ حضرت صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کے وجود مبارک سے کافی حد تک مشابہت رکھتی تھیں ، حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا بھی اپنی جدہ ماجدہ سےبہت زیادہ مشابہت رکھتی تھیں۔

شہر وحدتیہ کے امام جمعہ نے کہا: حضرت معصومہ (س) کا عالمہ ہونا ان کی امتیازی خصوصیات میں سے ہے، اسلام مخالف یہ اعتراض کرتے ہیں کہ اسلام خواتین کی تعلیم کے خلاف ہے، جب کہ اہل بیت (ع) میں ایسی خواتین بھی تھیں جو عالمہ تھیں اور انہوں نے علمی میدان میں ممتاز کردار نبھایا ہے۔

انہوں نے کہا: حضرت معصومہ (س) کی ایک اور نمایاں خصوصیت یہ بھی تھی کہ آپ نے سیاسی اور سماجی سرگرمیاں بھی انجام دیں، امام رضا علیہ السلام کے ترکمنستان کے شہر ’’مرو‘‘آنے کے بعد حضرت معصومہ (س) مدینہ میں 9 ماہ تک رہیں اور اپنے بھائیوں اور بھتیجے کے ہمراہ اپنے وقت کے امام کی مدد کے لیے ’’مرو‘‘ کی طرف روانہ ہو گئیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .