حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین کاظم صدیقی نے ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان کی انتظامی کونسل کے پانچویں وضاحتی اور بصیرتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: ایران اسلامی کے عوام نے انقلاب اسلامی کے بعد پرچم غدیر جو کہ پرچم حق ہے، کی حفاظت کی ہے۔
انہوں نے کہا: حضرت امام علی علیہ السلام انتظام و انصرام، سیاست، حکومت، تعلیم، تربیت اور مسئلہ امامت کے لحاظ سے ایک بہترین نمونہ ہیں۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اس میدان میں ایک نمونہ تھے لیکن پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دور اسلام کی تاسیس کا زمانہ تھا اور اس کی تعمیر امام علی علیہ السلام کے دور میں شروع ہوئی۔
تہران کے امام جمعہ نے کہا: امام دراصل ہمیں اس دنیا میں زندگی گزارنے کے طریقے کو متعارف کرواتا یا کوئی ایسا ہنر سکھاتا ہے جس سے ہماری دنیاوی زندگی خوشحال اور بہشت سے منسلک ہو جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن نے امام علی (ع) کے بارے میں جن مسائل کو واضح کیا ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ آپ علیہ السلام مومنین کے لئے امید اور کافروں کے لئے نا امیدی ہیں اور ایمان اور امید امامت و ولایت کے گروہ میں سے ہیں۔
انہوں نے ولایت امیر المومنین علیہ السلام کی برکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: جو چیز خدا کو ہم سے راضی کرتی ہے وہ امیر المومنین علیہ السلام کی ولایت ہے۔ ولایت ہماری زندگی کی جہت و سمت کو مشخص کرتی ہے اور اسلامی معاشرے کی تحریکوں کا مجموعہ ہے۔ جب ہم امامت کو ہٹا دیتے ہیں تو گویا ہمارا قبلہ ہی ہٹ جاتا ہے اور انسان بے مقصد اور بے جہت باقی رہ جاتا ہے۔