۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
جشن میلاد امام هادی (ع) در حرم حضرت معصومه(س)

حوزہ/ خطیبِ حرم حضرت فاطمه معصومه (س) نے قرآنی آیات کی روشنی میں، کچھ لوگوں کے رسول اللّٰہ (ص) کی جانب سے خلیفہ کو مقرر نہ کرنے کے دعوے کو قرآنی دستور کا مخالف عمل قرار دیا اور کہا کہ رسول اللّٰہ (ص) کی رحلت کے بعد، آنحضرت کا امت کو خلیفہ کے بغیر چھوڑ کر جانے کا دعویٰ من گھڑت دعویٰ ہے اور یہ پیغمبر کی سیرتِ طیبہ اور عقل کے ساتھ سازگار نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے حضرت فاطمه معصومه سلام اللہ علیہا میں عشرۂ ولایت و امامت کی مناسبت سے منعقدہ محفل سے خطاب میں اس سوال، کیا یہ بات درست ہے کہ پیغمبرِ اِسلام (ص) اپنے بعد خلیفہ مقرر کئے بغیر چلے گئے؟ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی رحلت کے بعد، آنحضرت کا امت کو خلیفہ کے بغیر چھوڑ کر جانے کا دعویٰ، من گھڑت دعویٰ ہے اور یہ پیغمبرِ اِسلام کی سیرتِ طیبہ اور عقل کے ساتھ سازگار نہیں ہے۔

انہوں نے غدیر اللّٰہ الاکبر، عید غدیر کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ امیر المؤمنین علی علیہ السّلام کی شان میں 40 آیات نازل ہوئیں ہیں۔ قرآن کی آیات کی روشنی میں، خداوند متعال حضرت موسٰی علیہ السّلام سے فرماتا ہے کہ جب آپ 40 روز عبادت کرنے جاؤ تو اپنا جانشین مقرر کر کے جاؤ، لہٰذا اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے نیز اپنے بعد ایک جانشین مقرر کیا، کیونکہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے توسط سے خلیفہ کا عدم انتخاب، قرآنی دستور کے برعکس عمل ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین مؤمنی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی رحلت کے بعد، آنحضرت کا امت کو خلیفہ کے بغیر چھوڑ کر جانے کا دعویٰ، من گھڑت دعویٰ ہے اور یہ پیغمبرِ اِسلام کی سیرتِ طیبہ اور عقل کے ساتھ سازگار نہیں ہے، کہا کہ امت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم میں کوئی بھی ایسا انسان نہیں ہے جس کیلئے قرآن مجید میں 40 آیات نازل ہوئیں ہوں یہ امیر المؤمنین علی علیہ السّلام ہیں جن کی شان میں 40 آیات نازل ہوئیں ہیں۔

انہوں نے حضرت علی علیہ السّلام کی شان میں نازل ہونے والی آیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خداوند متعال فرماتا ہے: « إِنَّمَا وَلِیُّکُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِینَ آمَنُوا الَّذِینَ یُقِیمُونَ الصَّلَاةَ وَیُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَهُمْ رَاکِعُونَ»

تمہارا سرپرست اور رہبر صرف خدا، اس کا پیغمبر اور وہ ہیں جو ایمان لائے ہیں، انہوں نے نماز قائم کی ہے اور حالت رکوع میں زکوٰة ادا کی ہے۔ یہ آیت بغیر کسی شک و تردید کے علی ابن ابی طالب علیہما السّلام کی شان میں نازل ہوئی ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے خطبہء غدیر کی تبیین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جس نے بھی علی علیہ السّلام کی مخالفت کی ہے وہ خدا کی لعنت کا مستحق قرار پایا ہے اور رحمت الٰہی علی علیہ السّلام کے دوستوں کے شامل حال ہوگی۔ علی علیہ السّلام قرآن کے محکم و متشابہ کو اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ پیغمبرِ اِسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے خطبہء غدیر میں فرمایا: «مَنْ عادی عَلِیّاً وَلَمْ یَتَوَلَّهُ فَعَلَیْهِ لَعْنَتی وَ غَضَبی» جو بھی علی علیہ السّلام سے دشمنی رکھے اور ان کی ولایت کو قبول نہ کرے تو میرا خشم و نفرت اس کے شامل حال ہو گی۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ جب علی علیہ السّلام نماز پڑھنے کیلئے خدا کی بارگاہ میں کھڑے ہوتے تھے تو آپ کا وجود آسمانوں کی سیر کرتا تھا اور رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی روایت کے مطابق، علی علیہ السّلام کی خلوص، ایمان اور شجاعت جیسی خصوصیات بے مثال تھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Ahtsham Ali US 07:54 - 2023/07/06
    0 0
    میرا تبصرہ یہ ہے کہ میں اس چینل سے بہت متاثر ھوا ھوں ۔جتنا ھو سکے ھر ملک کی خبر بھیجیں شکریہ