۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
محمود حسن رضوی

حوزہ/حضرت زہرا (س) نے امام وقت کا دفاع کیا اور ہمیشہ امام علی علیہ السلام کی پشت پناہ رہیں، اور اسی راہ میں آپ نے جام شہادت نوش فرمایا، اس لئے یاد رہے کہ امام وقت پر قربان ہو جانا سیرت حضرت زہرا (س) ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمود حسن رضوی نے ایام مسجد حسینؑ، وجے واڑا، آندھرا پردیش میں ایام فاطمیہ کی دوسری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا:اللہ تعالی سورہ احزاب کی آیت ۲۱ میں ارشاد فرماتا ہے: لَّقَدۡ كَانَ لَكُمۡ فِي رَسُولِ ٱللَّهِ أُسۡوَةٌ حَسَنَةٞ لِّمَن كَانَ يَرۡجُواْ ٱللَّهَ وَٱلۡيَوۡمَ ٱلۡأٓخِرَ وَذَكَرَ ٱللَّهَ كَثِيرٗا، وہ لوگ جو اللہ اور روز آخرت پر یقین رکھتے ہیں اور ہمیشہ خدا کو یاد کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ان کے لیے بہترین اسوہ اور نمونہ عمل ہیں۔

امام وقت پر اپنی جان قربان کر دینا ہی سیرت زہرا (س) ہے: حجۃ الاسلام سید محمود حسن رضوی

انہوں نے قرآن مجید میں ’مومن‘ کا مصداق اتم اہل بیت علیہم السلام کی ذات پاک کو قرار دیا اور کہا: قرآن کریم میں ’مومن‘ کا مصداق کامل حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا اور ان کی اولاد اطہار ہیں۔

امام وقت پر اپنی جان قربان کر دینا ہی سیرت زہرا (س) ہے: حجۃ الاسلام سید محمود حسن رضوی

حجۃ الاسلام مولانا سید محمود حسن رضوی نے کہا: حضرت زہرا (س) نے امام وقت کا دفاع کیا اور ہمیشہ امام علی علیہ السلام کی پشت پناہ رہیں، اور اسی راہ میں آپ نے جام شہادت نوش فرمایا، لہذا امام وقت پر قربان ہو جانا سیرت حضرت زہرا (س) ہے۔

امام وقت پر اپنی جان قربان کر دینا ہی سیرت زہرا (س) ہے: حجۃ الاسلام سید محمود حسن رضوی

شیخ طوسی کی کتاب ’’الغیبۃ‘‘ سے امام عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی روایت " اِنَّ لی فی ابنة رسولِ الله اُسوةٌ حَسَنَةٌ" کا حوالہ دیتے ہوئے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کو بہترین نمونہ عمل قرار دیا اور کہا: شہزادی دو عالم کی زندگی کے مختلف پہلو، جیسے شوہر کے ساتھ حسن سلوک، گھر کی ذمہ داریاں، حجاب اور ولایت کا دفاع وغیرہ اسلامی معاشرے میں خواتین کے لیے بہترین نمونہ عمل ہے، لہذا خواتین کو چاہیے کہ وہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے اخلاق اور طرز زندگی کو اپنائیں۔

امام وقت پر اپنی جان قربان کر دینا ہی سیرت زہرا (س) ہے: حجۃ الاسلام سید محمود حسن رضوی

مولانا نے تقریر کے آخر میں نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے صلہ رحمی کے حوالے سے کہا: صلہ رحم نہ کرنے سے رزق میں کمی آتی ہے، جیسا کہ خود پیغمبر اکرم (ص) نے ارشاد فرمایا ’’صلہ رحم کرنے والوں کے رزق میں خدا وند متعال برکت عطا کرتا ہے اور وہ ہمیشہ اللہ کی پناہ میں ہوتے ہیں‘‘ ایک اور روایت میں آیا ہےکہ امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں: اِذا قَطَّعُوا الرحامَ جُعِلَتِ الموالُ فى أیدىِ الشرارِ ، اگر قطع رحم کروگے تمہارا رزق اللہ تعالی اشرار کے ہاتھوں میں قرار دے دیکا۔ لہذا اگر مومنین اپنے رزق میں وسعت چاہتے ہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ ہمیشہ صلہ رحم کرتے رہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .