۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
محمد حسین معزی

حوزہ / مدرسہ علمیہ امام حسن مجتبی (ع) لواسان کے سربراہ نے حفظ قرآن کرنے والوں کی روحانی تربیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: موجودہ دور میں ایسے حافظانِ قرآنِ کریم کی تربیت کی جانی چاہیے جو قرآن کے عالم بھی ہوں اور عامل بھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران کے مطابق، مدرسہ علمیہ امام حسن مجتبی (ع) لواسان کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین محمد حسین معزی نے "ایک سالہ حفظ قرآن پروگرام" کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: یہ دوسرا سال ہے کہ جب حوزہ علمیہ لواسان "ایک سالہ حفظ قرآن پروگرام" کی میزبانی کر رہا ہے اور الحمد للہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال حفظِ قرآن کے طلباء کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی کے حکم کے مطابق ہم حافظانِ قرآن کریم کی تعلیم و تربیت کے بارے میں انتہائی سنجیدہ ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین معزی نے حفظ قرآن کرنے والوں کی روحانی و معنوی تربیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: موجودہ دور میں ایسے حافظانِ قرآنِ کریم کی تربیت کی جانی چاہیے جو قرآن کے عالم بھی ہوں اور عامل بھی۔

مدرسہ علمیہ امام حسن مجتبی (ع) لواسان کے سربراہ نے کہا: قرآن؛ اہل بیت (ع) کے بغیر قرآن نہیں ہے کیونکہ پیغمبر اکرمصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا "میں تم میں دو بہترین اور قیمتی امانتیں چھوڑے جا رہا ہوں، ایک کتابِ خدا یعنی قرآن اور دوسری میری عترت و اہل بیت"۔

انہوں نے آخر میں کہا: ہمیں امید ہے کہ اس مدرسہ علمیہ میں ایسے حافظانِ قرآن کریم تربیت یافتہ ہوں گے جو قرآن کو اس کے مفسر حقیقی یعنی ائمہ اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ درک کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .