۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
کلب جواد

حوزہ / مولانا سید کلب جواد نقوی نے امام باڑہ غفران مآب لکھنو میں محرم الحرام کی پانچویں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اہل بیتؑ جہاں ہوتے ہیں وہ جگہ جنت بن جاتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مولانا سیدکلب جواد نقوی نے امام باڑہ غفران مآب لکھنو میں محرم الحرام کی پانچویں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اہل بیتؑ جہاں ہوتے ہیں وہ جگہ جنت بن جاتی ہے۔ اگر یہ مکے میں ہوں تو وہ جنت ہے۔ اگر اہلبیتؑ مدینے میں ہوں تو وہاں جنت ہے اور اگر کربلا میں ہوں تو کربلا جنت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اس کی متعدد مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں ۔جس وقت عید کے موقع پر امام حسن ؑ و حسینؑ نے نئے لباس کی تمنا کی تو اس وقت رضوان جنت حکم خدا سے حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہاکے دروازے پر لباس لے کر آیا اور کہاکہ میں حسنین ؑ کا درزی ہوں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اہلبیتؑ جہاں ہوتے ہیں جنت وہیں ہوتی ہے اور جہاں وہ چاہتے ہیں وہیں جنت کی نعمتیں منگواسکتے ہیں۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا: مومن کی پہچان علی ؑ کی محبت اور منافق کی پہچان علیؑ کی دشمنی ہے ۔اگر مومن ہے تو وہ علی ؑ سے محبت کا اظہارکرے گا ۔م

انہوں نے کہا: ہر زمانے کے شیطان کو پہچاننے کے لئے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آیا وہ خلیفۃ اللہ کا احترام کرتاہے یا نہیں۔شیطان انبیاء کی صفوں میں تھا ۔عبادت گزار تھا ۔اللہ کا معطیع و فرمانبردارتھا ۔مگر جب حضرت آدم ’خلیفۃ اللہ‘ کو سجدہ کرنے کا حکم ہواتو اس نے انکار کردیااور اس کی منافقت ظاہر ہوگئی ۔آج بھی مومنوں کی صفوں میں کچھ منافق ہیں،اگر انہیں پہچاننا ہے تو ان کے سامنے حضرت علی ؑ کا ذکر کر دیجئے ،یقیناً چھپے ہوئے منافق ظاہر ہوجائیں گے ۔

مجلس کے آخر میں مولانا نے حضرت حر ؑ کی توبہ اور شہادت کے واقعہ کو بیان کیا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .