۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مصطفیٰ

حوزہ/ مولانا مصطفی علی خان نے بانیان مجالس کے فرائض کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ مجلس عزا برپا کرنا اہل بیت علیہم السلام کے امر کو زندہ رکھنا ہے اورامر اہل بیتؑ کے احیاء سے ہی ہماری زندگی ، ہماری شناخت ہے اور عزت ہے۔ 

لکھنؤ/ امام باڑہ میرن صاحب مرحوم مفتی گنج کا قدیمی عشرہ مجالس شب میں ٹھیک 9 بجے منعقد ہو رہا ہے، جسے مولانا مصطفی علی خان ادیب الہندی خطاب فرما رہے ہیں ۔

عشرہ مجالس کی تیسری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا مصطفی علی خان نے بانیان مجالس کے فرائض کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ مجلس عزا برپا کرنا اہل بیت علیہم السلام کے امر کو زندہ رکھنا ہے اورامر اہل بیتؑ کے احیاء سے ہی ہماری زندگی ، ہماری شناخت ہے اور عزت ہے۔

مولانا مصطفیٰ علی خان نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک روایت کو نقل کرتے ہوئے بیان فرمایا کہ امام علیہ السلام نے اپنے صحابی داود بن سرحان سے فرمایا: ائے داؤد! ہمارے شیعوں کا ہمارا سلام کہنا اور ان سے کہنا کہ ہمارے امر کو زندہ رکھیں ، جان لو کہ ان میں سے دو لوگ جب ہمارے امر کو زندہ رکھنے کے لئے جمع ہوں گے تو ان میں تیسرا ایسا فرشتہ شامل ہو جائے گا جو ان کے لئے استغفار کرے گا اور خدا ان دو لوگوں کے لئے اپنے فرشتوں پر فخر کرے گا۔

پس جب بھی ہمارے دوست اکٹھے ہوں گے اور اپنی مجلس میں ہمیں یاد کریں گے تو ان کے اجتماع اور ان کے ذکر سے ہمارا امر زندہ ہو گا اور ہمارے بعد بہترین لوگ وہ ہیں جو ہمارے امر کو یاد رکھیں اور اسے زندہ رکھیں اور لوگوں کو ہمارے ذکر کی دعوت دیں۔آخر میں مولانا نے امام حسین علیہ السلام نے جناب حر بن یزید ریاحی کی شہادت کو بیان کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .