حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امام باڑہ غفران مآب میں محرم الحرام کی چوتھی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جوادنقوی نے کہاکہ حسینؑ انبیاء کے وارث ہیں۔ تمام نبیوںؑ نے امام حسینؑ علیہ السلام کی شہادت کے واقعہ پر اپنے عہد میں گریہ کیا اور امام ؑ کو سلام کیا ہے۔ خواہ وہ حضرت آدم ؑ ہوں یا پھر حضرت ابراہیمؑ و اسماعیلؑ، یا حضرت نوح اور حضرت موسیٰ و عیسیٰ ہوں۔
انہوں نے کہا: تاریخ انبیاء میں ملتا ہے کہ انبیاء کربلا کی سرزمین سے گذرے اور مصیبتوں میں گرفتار ہوئے۔ اس وقت انہیں سانحۂ کربلا اور امام حسینؑ کی شہادت کے واقعہ کی خبر دی گئی۔ امام حسینؑ کی شہادت کے واقعہ کو سن کر تمام انبیاء نے گریہ کیا اور امام عالی مقامؑ کو سلام بھیجا۔ اس تناظر میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یزید صرف حسینؑ کا مجرم نہیں ہے بلکہ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کا بھی مجرم ہے۔
مولانا سید کلب نقوی نے کہا: اتحاد بین المذاہب کا بہترین مرکز درحسینؑ ہے۔ آج ہر کوئی اتحاد کا نعرہ تو دے رہا ہے مگر اس کی عملی مثالیں کم مل رہی ہیں ۔آپ دنیا کی کسی بھی عبادت گاہ میں چلے جائیں وہاں فقط اُسی مذہب اور فرقے کے ماننے والے ملیں گے مگر امام حسینؑ کے دروازے پر ہر مذہب اور فرقے کا آدمی ملتاہے اس لئے اتحاد کا اس سے بہتر دروازہ اور کوئی نہیں ہوسکتا ۔
انہوں نے مزید کہا: حسینؑ انسان دوستی، اتحاد،اخوت ،امن اور صلح کا پیامبر ہے ۔اگر آج دنیا میں امن قائم کرنا چاہتے ہو تو حسینی بن جاؤ۔
مجلس کے آخر میں مولانا نے نو مسلم حضرت وہب کلبی کی شہادت کا واقعہ بیان کیا جوپہلے عیسائی تھے اور کربلا میں امام حسینؑ کی محبت میں شہادت کے درجہ پر فائز ہوئے ۔