حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے اسلام آباد میں متنازعہ توہین صحابہ بل کے حوالے سے ہونے والی علماء و ذاکرین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: بزرگ علماء قوم کو ٹائم دیں اور جگہ بتائیں، جب تک ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہم گھروں کو واپس لوٹ کر نہیں جائیں گے، یہ بل شیعہ قوم کے حقوق سلب کرنے کا بل ہے۔ اس بل کو پیش کرنے والا سب سے بڑا چور ہے۔
انہوں نے کہا: توہین صحابہ کے اس متنازعہ بل کو پوری قوم اپنے جوتوں کی نوک پر رکھتی ہے۔ ابھی سے کام شروع ہوگیا ہے، کوئی یزید کو رحمۃ اللہ کہنے لگا ہے لہذا اب اس بل کو ہر صورت میں روکنا ہو گا۔
علامہ محمد امین شہیدی نے کہا: ہم نے اس ملک میں 26 ہزار بے گناہ لاشیں اٹھائی ہیں لیکن کبھی قانون اپنے ہاتھوں میں نہیں لیا۔ لیکن اگر اس بل کو قانون کہا جائے تو اس کو ہم ایک لمحے کے لئے قبول نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا: میں آج اپنے قائدین اور بزرگ علماء سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آج قوم کو حتمی لائحہ عمل دیں اور بتائیں کہ جب تک ہمارے ان مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا اس وقت تک ہم گھروں میں لوٹ کر نہیں جائیں گے۔