۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ متنازعہ بل بنانے والوں، ان کے پشت پناہوں اور اس کی حمایت کرنے والوں کو پوری دنیا میں رسوا کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علماء و ذاکرین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ترمیمی بل پاکستان کی سالمیت اور قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم سازش ہے جسے پوری قوم نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔آج کا یہ بھرپور اجتماع واضح کرتا ہے کہ شیعہ قوم بیدار ہے ،کسی ایسے قانون کو اس ملک میں لاگو ہونے کی اجازت نہیں دے گی جس کی آڑ میں دشمنان آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کو تحفظ دینے کی کوشش کی گئی ہو۔

علمی و تاریخی حقائق اور اختلافات کو قانون سازی کے ذریعے دبایا یا چھپایا نہیں جا سکتا۔شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں،اور ہم اہل سنت کو اپنی جان اور روح سمجھتے ہیں، بل پیش کرنے اور اس کی حمایت کرنے والوں نے چور دروازے سے ملک کے آئین اور قرآن وسنت پر ضرب لگانے کی کوشش کی ہے۔

یہ اجتماع ایک ایسے شر انگیز بل کا راستہ روکنے کے لیے ہے جس کا مقصد ملک میں مذہبی منافرت کو ہوا دینا ہے۔یہ بل عدل و انصاف کا قتل ہے۔اصحاب رسول اللہ اور امہات المومنین کے نام پر لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا جا رہا ہے۔ ان عناصر نے تکفیریت او ر دہشت گردی کے ذریعے ملک کو تباہی میں دھکیلنے کی کوشش جن کو دانش و بصیرت کے ساتھ شکست دی گئی ۔

میں نے صدر پاکستان سے ملاقات میں واضح کر دیا ہے کہ یہ بل پاکستان کی تباہی کا بل ہے ۔پچیس کروڑ عوام کے ساتھ یہ بدترین خیانت ہے۔کچھ شر پسند طاقتیں یہ تاثر دے رہی ہیں کہ انہیں اس بل کی منظوری میں عسکری اداروں کی رضامندی حاصل ہے۔ عسکری اداروں کو تکفیری گروہ سے دور رہنا ہو گا۔باشعور سنی علما بھی اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ایسے غیر قانونی اقدامات کا راستہ روکنا ہو گا۔ ہم نے پانچ دن دھرنا دے کر بلوچستان کی فاشسٹ حکومت کو ملیا میٹ کر دیا تھا۔ ہماری قوم بیدار ہے اور قربانی دینا جانتی ہے۔ ہم یہاں جلسہ کرنے نہیں آئے بلکہ یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ ہم قربانی دینا جانتے ہیں ہم اس بل کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔

آج پوری قوم اکھٹی ہے۔ بل بنانے والوں، ان کے پشت پناہوں اور اس کی حمایت کرنے والوں کو پوری دنیا میں رسوا کریں گے۔اربعین کے جلوس کو پاکستان کا تاریخی جلوس بنائیں گے۔لبیک یاحسین ؑ کے نعرے کے ساتھ قوم کا ہر بچہ ، بزرگ ، جوان خواتین گھروں سے باہر نکلے گا۔ہمارے شیر خوار بچے بھی اس بل کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوں گے۔علما ، ذاکرین اپنے خطبات میں ان ملک دشمن و اسلام دشمنوں کے مذموم عزائم سے قوم کو آگاہی دیں۔

ہم نے شجاعت کربلا سے سیکھی ہے۔وطن عزیر میں بسنے والے تمام شیعہ سنی بھائیوں کو مل کر ایسی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔جب تک اہل تشیع کی سیاسی طاقت نہیں ہو گی پارلیمنٹ میں ایسے بل پیش کئے جاتے رہیں گے۔ہمیں اپنے عقیدے اور قوم کے دفاع کے لیے سیاسی طور پر مستحکم ہونا ہو گا۔آج کا یہ اجتماع ہمارے اگلے لائحہ عمل کا مقدمہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .