۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں عزاداری، سیکریٹری مجمع محققین ہند کا خطاب

حوزہ/ مجمع محققین ہند کے سیکریٹری نے کہا کہ جب تک کربلا میں رہیں ہمیشہ اپنی نماز کو حرم امام حسین علیہ السلام میں پڑھیں کیونکہ دنیا کی چار جگہیں ایسی ہیں جہاں مسافر کو اختیار ہے چاہے وہ اپنی نماز کو قصر پڑھے یا مکمل پڑھے اور انہی جگہوں میں سے ایک جگہ حائر حسینی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علیگڑھ، ایکنا۔ 1875 عیسوی میں سر سید احمد خان نے محمدن اینگلو اورینٹل کالج، قائم کیا تھا۔ اس کے بعد سن 1920 عیسوی میں اس کو یونیورسٹی کا درجہ مل گیا اور اب اس کو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کہا جاتا ہے۔

بنیادی طور پر یہ ایک اقلیتی یونیورسٹی ہے اور اس میں پڑھ کر متعدد شخصیات قومی اور بین الاقوامی درجہ حاصل کر چکی ہیں۔

امام حسین (ع) کی زیارت میں لگنے والا وقت زندگی میں شمار نہیں ہوتا، مولانا محمد باقر رضا سعیدی

اس یونیورسٹی میں ہر سال متعدد مجالس عزا کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور خوبصورت بات یہ ہے کہ اچھی خاصی مجلسیں ایسی ہیں جن کا انتظام و انصرام خود طلباء کے ہاتھوں ہوتا ہے۔ یہ اس یونیورسٹی کا ایک بہت بڑا امتیاز ہے۔

اس سال اس سلسلے کی ایک مجلس کو مجمع محققین ہند کے سیکریٹری حجت الاسلام والمسلمین مولانا محمد باقر رضا سعیدی صاحب نے خطاب کیا۔ یونیورسٹی کے اندر ہال میں مجمع کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جس میں طلبہ استاد پروفیسر اور قوم کے عام عزادار بھی موجود تھے۔

امام حسین (ع) کی زیارت میں لگنے والا وقت زندگی میں شمار نہیں ہوتا، مولانا محمد باقر رضا سعیدی

ضلع بلند شہر کے تاریخی شہر جلالی کے متوطن اور لکھنو میں رہائش پذیر مرثیہ خوان نے مرثیہ پڑھا اور پھر مجلس کا آغاز ہوا۔

مولانا نے سورہ انسان کی ایت "انما نطعمكم لوجه الله..." کو سرنامہ کلام قرار دے کر اسلام میں اطعام کی اہمیت کو پیش کیا اور اس کے لیے قرآن کی متعدد آیتوں اور حدیثوں سے استدلال کیا۔

آپ نے امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے اوپر توجہ دلائی اور حدیث ذکر کی کہ امام حسین کی زیارت میں لگنے والا وقت زندگی میں شمار نہیں ہوتا ہے۔

امام حسین (ع) کی زیارت میں لگنے والا وقت زندگی میں شمار نہیں ہوتا، مولانا محمد باقر رضا سعیدی

آپ نے کہا کہ جب کربلا کی زیارت اللہ کی طرف سے نصیب ہو تو وہاں پر رہ کر دو باتوں کا خیال ضرور رکھنا چاہیے ایک تو یہ کہ جب تک کربلا میں رہیں ہمیشہ اپنی نماز کو حرم امام حسین علیہ السلام میں پڑھیں کیونکہ دنیا کی چار جگہیں ایسی ہیں جہاں مسافر کو اختیار ہے چاہے وہ اپنی نماز کو قصر پڑھے یا مکمل پڑھے اور انہی جگہوں میں سے ایک جگہ حائر حسینی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ جب تک کربلا میں رہیں اپنے اپ کو بار بار یاد دلاتے رہیں اور اس بات پر توجہ دیتے رہیں کہ کتنی اہم جگہ پر اور کتنی بافضیلت مقام پر ہے کیونکہ ممکن ہے کہ انسان یہ بھول جائے کہ وہ کہاں ہے اور وہ اس وقت سے اور اس مقدس جگہ سے وہ فائدہ نہ اٹھا پائے جو اس کو اٹھانا چاہیے۔

یونیورسٹی کے انتظامیہ اور طلبہ نے بہت خلوص کے ساتھ مولانا کا استقبال کیا اور پذیرائی کی۔ پروگرام کے اختتام پر رہبر انقلاب اسلامی کے دوست دار انجمن کے ممبران نے مولانا کو رہبر معظم حفظہ اللہ کا عکس مبارک ہدیہ کے طور پر پیش کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .