حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ریڈیو توحید اسلامی لبنان کے پروڈیوسر عبد الرحمن ایوبی نے 37 ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب میں، ولادت باسعادت حضرت رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وحدت اسلامی کانفرنس کا انعقاد، بہت ہی اہم اقدام ہے، کیونکہ یہ کانفرنس مسلمانوں کے تمام طبقات کے درمیان حقیقی معنوں میں تعاون بڑھانے کیلئے زمینہ فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمارے اور وحدت اسلامی کو حقیقی معنوں میں عملی جامہ پہنانے والے اہداف میں فاصلہ ہے، لہٰذا وحدت اسلامی کو حقیقی معنوں میں عملی جامہ پہنانے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعامل اور صلح و آشتی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی ضرورت ہے اور گزشتہ ادوار سے جاری اختلافی مسائل کو پس پشت ڈالنے کی ضرورت ہے۔
لبنانی دانشور عبد الرحمن ایوبی نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی دہائیوں سے آج تک، قرآنی اقدار کے مطابق، اپنی فکری سرگرمیوں اور وحدت کے تناظر میں نتیجہ لینے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ان اقدار کو نہ صرف علمی متون اور علماء کی سطح پر فروغ دینے کی ضرورت ہے بلکہ اس سے بڑے پیمانے پر یعنی معاشروں میں، مختلف ممالک میں اور اقوام عالم کی سطح پر فروغ دیا جانا چاہیئے۔
ریڈیو توحید اسلامی لبنان کے پروڈیوسر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دینی علماء اور مفکرین کو اپنی تفرقہ انگیز تقاریر سے پرہیز کرنا چاہیئے، کہا کہ تعصب، مذہبی منافرت اور قبائلی طور طریقوں سے زہر اگلنے والوں کے خلاف سختی سے پیش آنا چاہیئے۔
عبد الرحمن ایوبی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وحدت اسلامی کی کامیابی، سماجی طور پر سب کی شرکت اور احساس زمہ داری سے ہی ممکن ہے، کہا کہ ہمیں جاننا چاہیئے کہ گزشتہ 30 سال سے تقریب و وحدت اسلامی کیلئے منعقدہ کانفرنسوں میں بیان شدہ افکار، نظریات اور تصورات، ایک متحد، ہمدل اور قابلِ قدر امت مسلمہ کو وجود میں لانے کیلئے کافی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کا عملی اور حقیقی اتحاد، اس وقت ہوگا جب ہم تمام تفرقہ انگیز اور جدائی ڈالنے والی چیزوں سے پرہیز اور پوری کوشش کو اتحاد و وحدت پر صرف کریں۔
لبنانی دانشور نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ ہمیشہ وحدت کے مسئلے پر تاکید کرتے تھے، کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے بعد رہبرِ انقلابِ اسلامی نے وحدت اسلامی کے مسئلے پر عملدرآمد کیا ہے، کیونکہ آپ حقیقی معنوں میں مسلمانوں کی زندگی میں وحدت اور اس کی اہمیت کی قدر کو درک کر رہے ہیں۔