حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حاج شیخ محمد جعفر کلباسی اشتری کی کتاب "تحفہ جعفریہ" مرتضی احمدی شاہ پورآبادی کی تحقیق اور شیخ احمد کلباسی اشتری کی علمی نگرانی میں 344 صفحات پر مشتمل ہے جسے بوستان کتاب انسٹی ٹیوٹ نے شائع کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ کتاب چھ حصوں پر مشتمل ہے۔ پہلا حصہ "کسی شخص کے قتل کے دیہ کی رقم" کے بارے میں ہے، جو آٹھ ابواب پر مشتمل ہے۔
اس کتاب کا دوسرا حصہ ان چیزوں کو بیان کرتا ہے جن کی وجہ سے دیہ واجب ہو جاتا ہے اور یہ تین ابواب پر مشتمل ہے۔
مذکورہ کتاب کا تیسرا حصے میں ایک شخص کے اعضاء و جوارح کے سلسلہ میں پیش آنے والے جرائم کی دیات کو بیان کیا گیا ہے، جو 28 ابواب پر مشتمل ہے، ان ابواب میں سب سے اہم ابرو کے بال، آنکھ، دانت، ہڈیوں وغیرہ کے ٹوٹنے کی دیات شامل ہیں۔
"انسانی اعضاء کے منافع پر جرائم کا دیہ" کے عنوان سے کتاب چوتھے حصے میں مصنف نے عقل کو زائل کرنے جیسے جرائم کے بدلے، آنکھ کی بینائی کو ختم کرنے کے بدلے اور قوۂ شامہ کو ختم کرنے کے بدلے وغیرہ کی دیات کو بیان کیا ہے۔
کتابِ حاضر کے پانچویں باب کا عنوان "جراحت اور زخم کی دیات" ہے کہ جس میں اعضاء کا کسی جرم میں ڈھیلہ وغیرہ ہو جانا جیسے موضوعات اور اس کی دیت پر بحث کی گئی ہے۔
کتاب کے آخری یعنی چھٹے حصے میں "لواحق" کے موضوع پر گفتگو کی گئی ہے جس میں ایسے جرائم جو قتل پر منجر نہیں ہوئے یا جنین کی روح پڑنے سے پہلے تک کا دیہ وغیرہ پر گفتگو کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کتاب کا ایک "خاتمہ" بھی پیش کیا گیا ہے جس کا موضوع "کفارہ اقسامِ قتل" ہے جس میں قتلِ عمد، قتل خطا، شبہ عمد اور حکمِ کفارہ سمیت ایک قتل میں چند افراد کا شریک ہونا جیسے عنوانات پر بحث کی گئی ہے۔
کتاب میں دلچسپی رکھنے والے افراد اس کتاب کو حاصل کرنے کے لئے بوستان کتاب انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ www.bustaneketab.ir پر مراجعہ کر سکتے ہیں۔