۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
تصاویر سوگواره نگین شکسته

حوزہ/ حوزه علمیه مشہد کے بزرگ استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت زہراء (س) کا مقدس وجود الٰہی اور تمام جامع حقائق کا سرچشمہ ہے، کہا کہ خدا نے کچھ ایسی مخلوق کو خلق کیا ہے جن کی مثال ہمیں روئے زمین پر نہیں ملتی اور ان عظیم ہستیوں میں سے ایک حضرت زہراء (س) کا مبارک وجود ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ مشہد کے بزرگ استاد آیت اللہ سید جعفر سیدان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت زہراء (س) کا مقدس وجود الٰہی اور تمام جامع حقائق کا سرچشمہ ہے، کہا کہ خدا نے کچھ ایسی مخلوق کو خلق کیا ہے جن کی مثال ہمیں روئے زمین پر نہیں ملتی اور ان عظیم ہستیوں میں سے ایک حضرت زہراء (س) کا مبارک وجود ہے۔ آپ سلام اللہ علیہا کی ذات میں تمام کمالات پائے جاتے ہیں۔

حوزہ علمیہ خراسان کے استاد نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تمام موجودات، پروردگار کی قدرت کی نشانی ہیں اور خدا کے وجود کو ثابت کرتے ہیں، کہا کہ اس عالم میں تمام چیزیں، خداوند عالم کی قدرت و طاقت کی نشانی اور آیت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان نشانیوں میں سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم، آئمہ کرام علیہم السلام اور حضرت فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا کے وجود مبارک، خدا کی قدرت اور طاقت کی وہ عظیم نشانی ہے، جس کی کوئی مثل نہیں ہے۔

آیت اللہ سیدان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت صدیقہ کبریٰ سلام اللہ علیہا کی شان میں سینکڑوں احادیث نقل ہوئی ہیں، مزید کہا کہ حضرت علی علیہ السلام نے ایک حدیث کو نقل کیا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے حضرت زہراء سلام اللہ علیہا سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: فاطمه جان! خداوند متعال، آپ کے غضب سے غضب ناک اور آپ کی رضامندی سے رضامند ہوتا ہے۔ مرحوم علامہ مجلسی علیہ الرحمہ نے اس حدیث کو حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی عصمت پر ایک اور دلیل قرار دیا ہے۔

استاد حوزہ علمیہ خراسان نے حضرت صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کی عظمت پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت رسول اکرم (ص) حضرت فاطمه زہراء (س) کو اپنے مبارک جسم کا ٹکڑا قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں: جو بھی میری بیٹی فاطمه کو خوش رکھے اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے میری بیٹی کو اذیت دی گویا اس نے مجھے اذیت دی ہے، اس بات کو سب جانتے ہیں کہ جس نے بھی پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کو اذیت دی اس پر خدا کی لعنت اور نفرین ہوتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .