حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے صوبۂ سندھ میں جاری عشرۂ مجالسِ عزاء بسلسلہ شہادت سیدہ فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا کی پانچویں مجلسِ عزاء سے حجت الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدری نے خطاب کیا۔
انہوں نے حضرت فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا کے مقام و منزلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ سیدہ مسجد نبوی میں آئیں تو رسول اللہ نے اپنی عبا اتار کر سیدہ کے لئے بچھائی، گفتگو کے بعد سیدہ اٹھیں تو رسول اللہ بھی اٹھے پھر تمام صحابہ بھی اٹھے، اس وقت رسول خدا نے فرمایا: جس سے سیدہ ناراض ہوں گی اس سے خدا ناراض ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جب سیدہ رسول خدا کے بعد، اپنے حقوق کے لئے دربار گئیں اس وقت ان کے احترام میں کوئی بھی نہیں اٹھا، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ رسول خدا کا بھی احترام نہیں کرتے تھے۔
مولانا نے سیدہ فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ سیدہ کا در کعبہ سے افضل ہے، جس نے کعبہ کی بےحرمتی کی وہ چھوٹا یزید اور جس نے سیدہ کے گھر کی بے حرمتی کی وہ بڑا یزید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مدینہ میں جب سیدہ بابا کے بعد گریہ کرتی تھیں تب مدینہ کے لوگ تنگ آ کر امیر المؤمنین علیہ السّلام کے پاس آتے اور کہتے اے علی علیہ السّلام فاطمہ کو منع کرو کہ رات کو گریہ نا کریں ہماری نیندیں خراب ہو جاتی ہیں تب امیر المؤمنین نے سیدہ کے لئے مدینہ سے باہر بیت الحزن بنوایا، تاکہ وہاں بابا پر گریہ کر سکیں۔