حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حضرت آیت اللہ جعفر سبحانی نے ایران کے شہر قم المقدسہ کے مدرسہ عالی دارالشفاء کے کانفرنس ہال میں منعقدہ 25ویں حوزہ کی کتاب سال کانفرنس اور ساتویں علمی مقالات فیسٹیول میں کہا: دنیا میں کئی انسانی تہذیبیں موجود ہیں۔ تاریخی آثار و تصانیف نے پچھلی تہذیبوں کو اگلی تہذیبوں تک پہنچانے میں مدد کی ہے اور جب بھی بنی نوع انسان نے اپنی تہذیبوں کو بچانے کی کوشش کی ہے تو اس نے قلم اور کاغذ کا استعمال کیا ہے۔
اس مرجع تقلید نے کہا: خداوند متعال نے بھی قلم اور قلم جس پر لکھتا ہے، کی قسم کھائی ہے۔ اسلام قلم کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا: احادیث میں ہے کہ کاغذ پر قلم کی آواز، میدان جنگ میں مجاہد کے جوتوں کی آواز اور سوت کاتنے والی پاکدامن عورتوں کی آواز اللہ کے نزدیک نہایت پسندیدہ ہے۔
حضرت آیت الله سبحانی نے کہا: اگر امام صادق علیہ السلام کے شاگردوں کی تحریریں نہ ہوتیں تو علم ابتدائی اور ثانوی معاشروں میں منتقل ہی نہ ہوتا۔ اہل بیت علیہم السلام اور امیرالمومنین علیہ السلام تحریر و کتابت میں سب سے آگے تھے اور یہ تشیّع کے لیے ایک اعزاز ہے۔