۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
مریم اردبیلی

حوزہ / تہران کے میئر کی خواتین کے امور میں مشیر نے کہا: درحقیقت حجاب خواتین کے لیے ایک قسم کا اعتماد لاتا ہے اور جو کچھ تاریخ اور گذشتہ ادوار کی روایات میں موجود ہے کہ جس کی وجہ سے خواتین کو ان کی جنس کے لحاظ سے کمتری کا سامنا کرنا پڑتا، وہ حجاب کے ذریعہ دور کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، تہران کے میئر کی خواتین کے امور میں مشیر محترمہ مریم اردبیلی نے"خواتین کی صلاحیتوں کی پیشرفت میں حجاب کا اثر" کے عنوان سے ایک خصوصی ریڈیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: یہ مسئلہ برسوں سے زیرِ بحث رہا ہے حتی اس مسئلہ پر بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن اس کے ان جہتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جن پر کم توجہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا: حجاب، عورت کی جنسیت سے انکار یا اسے مٹانے کا نام نہیں اور نہ ہی اسے سماجی ترقی کے لیے اپنی نسوانیت کو ترک کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ حجاب میں وہ عورت، عورت رہتے ہوئے نسوانی زندگی گزار سکتی ہے۔

محترمہ مریم اردبیلی نے کہا: حجاب معاشرے میں خواتین کی فعال موجودگی کو محقق کرتاہے۔ اگر عورتیں صرف اپنے گھر تک اور محارم کے ساتھ تک ہی موجود رہتیں اور ان کے سماجی و اجتماعی موجودگی ثابت نہ ہوتی تو خود حجاب کی تعریف، حجاب میں دقت اور اسے استعمال کرنے کی ضرورت یا اس کے احکام ہی ذکر نہ ہوتے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .