حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں بغداد میں یورپی یونین کے سفیر جناب تھامس سیلر اور ان کے ساتھ آنے والے وفد سے ملاقات کی ۔
مرجع عالی قدر نے یورپی یونین کے سفیر کے ذریعہ یورپی یونین کو اپنے پیغام میں فرمایا کہ عراق کی خود مختاری اور عراق کے قانونی اور خود مختار فیصلوں کا احترام کیا جائے ، ساتھ ساتھ ہم ہر اس تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں جو عراق کو اقتصادی اور سائنسی میدان میں عراق کی حمایت اور مدد پر مبنی عراقی یورپی تعلقات کو آگے بڑھائے خاص طور پر جبکہ یورپ نے سابقہ آمریتوں کے دور حکومت میں اور 2003 کے بعد عراق کو درپیش دہشت گردی کے خلاف عراق کے لئے حمایتی اور مدد کا موقف اختیار کیا ۔
آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی نے عراقی پارلیمنٹ کے کاموں میں مداخلت کے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا کیونکہ وہ 1988 کے انسداد جسم فروشی کے قانون نمبر 8 کا جائزہ لینے میں اپنا فریضہ انجام دے رہے ہیں، انہوں نے مزید فرمایا کہ اس معاملے میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو نا قابل قبول سمجھتے ہیں۔
انہوں نے یورپی یونین کے سفیر سے اپنے خطاب میں کسی بھی بیرونی مداخلت سے دور لوگوں کو اپنی قومی ، مذہبی اور ثقافتی شناخت کے تحفظ پر زور دیا۔
مرجع عالی قدر نے یورپی یونین کو اپنے پیغام کے محور میں فلسطینی عوام کو متاثر کرنے والی خونریزی پر خاموشی اور اس خونریزی کو روکنے والے کسی بھی اقدام میں رخنہ اندازی پر شدید درد اور افسوس کے اظہار کا اعادہ کیاجبکہ فلسطینی عوام نسل کشی کی جنگ کا شکار ہے جس میں بچے اور خواتین کے ساتھ ساتھ ہسپتال بھی شکار بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے یورپی یونین کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ کو فوری طور پر بند کرنے اور فلسطینی عوام کی خونریزی اور ان کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کی کوششوں کو فوری بند کرنے کے لئے حقیقی ذمہ داریوں پر عمل کریں جبکہ کڑوروں مسلمانوں حتی کہ پوری انسانیت کے جذبات کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل متعدد جرائم کئے جا رہا ہے ۔
یورپی یونین کے سفیر نے حضرت آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی کی جانب سے قیمتی وقت دینے اور وسیع افق اور تواضع پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔