۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
وزارت خارجہ ایران

حوزہ/ تہران میں موجود برطانیہ اور ناروے کے سفیروں کو مداخلت پسندانہ پالیسی اپنانے پر ایران کےوزیر خارجہ کے دفتر میں طلب کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناروے اور برطانیہ کے سفیروں کو تہران میں طلب کیا گیا تاکہ انہیں ایران کے حالیہ داخلی معاملوں میں مداخلت کے سلسلے میں اپنے اعتراض اور ساتھ ہی ناروے کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی مداخلت کے سلسلے میں برطانیہ کے فارسی زبان کے میڈیا کے معاندانہ رویے پر ایران کے اعتراض سے بھی آگاہ کیا جا سکے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے مغربی یورپ کے انچارج نے ایران میں حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے ناروے کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے رویے کے جواب میں ملک کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حالیہ تبدیلیوں کے دوران برطانیہ کے فارسی زبان کے میڈیا کی طرف سے اپنائی گئی معاندانہ پالیسی کی وجہ سے برطانوی سفیر کو بھی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔

انہیں بتایا گیا کہ ناروے کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں بیانات جن کو ایران اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت سمجھتا ہے، بے بنیاد ہیں۔ برطانیہ اور ناروے کے سفیروں نے کہا کہ ہم پہلی فرصت میں ایران کی بات لندن اور اوسلو کے حکام تک پہنچائیں گے۔

ایران میں حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے یورپ کے بعض حکام نے ایران کے بارے میں بہت سے دعوے کئے۔ انہوں نے اس سلسلے میں متعصبانہ اور یک طرفہ پالیسی اپنائی۔

اس سے پہلے بھی ایران کے وزیر داخلہ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ بعض یورپی سفارت خانے ایران میں امن و سلامتی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ احمد وحیدی نے اطلاع دی کہ ان سفارت خانوں نے لوگوں کو اکسانے کے لیے "مہسا امینی" کی موت کا موضوع استعمال کیا۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ملک کے دارالحکومت تہران اور بعض دیگر شہروں میں ہونے والے فسادات میں جہاں شرپسندوں نے سیکیورٹی فورسز پر جان لیوا حملے کیے، وہیں سرکاری اور نجی املاک کو بھی کافی نقصان پہنچایا۔ تقریباً 61 ایمبولینسیں تباہ ہو گئیں۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایران میں حالیہ فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 35 ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .